خیبرپختونخوا میں کسی نئے آپریشن کے حق میں نہیں، مولانا ڈاکٹر عطا الرحمن

 ایبٹ آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق رکن قومی اسمبلی مولانا ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا ہے خیبرپختونخوا میں کسی نئے آپریشن کے حق میں نہیں، پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے،معاشی مسائل کے حل،مہنگائی، بدامنی سے بچاؤ کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ملک کو نئے الیکشن کی ضرورت نہیں فارم 45 کے مطابق عوام نے جس کو مینڈیٹ دیا، اقتدار اس کو منتقل کیا جائے۔ فارم 47 والوں کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کے حوالہ سے فیصلہ کو سراہتے ہیں۔ واضح ہوا کہ الیکشن کمیشن اپنی زمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو اب مستعفی ہونا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن بجلی اور سوئی گیس کے ظالمانہ ٹیرف کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، اسلام آباد میں 26 جولائی کو دھرنا ہوگا،جو مطالبات کے حصول تک جاری رہے گا۔ اپنے حقوق کے لیے عوام ”حق دو تحریک” کو کامیاب بنائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز جماعت اسلامی ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی ایبٹ آباد عبدالرزاق عباسی، قیم جماعت جاوید اختر، صوبائی نائب امیر عبید الرحمن عباسی کے علاوہ ارکان جماعت بھی موجود تھے۔مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ بیرونی دنیا سے معاملات حل کرنے کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔ آئین کی مکمل عملداری ہونی چاہیے،اس میں سب کے لیے اپنی حدود متعین ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بجلی بلوں اور سوئی گیس کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ پر لوگ بل کی ادائیگی کے لئے زیورات بیچ رہے ہیں۔ متوسط طبقہ تباہ ہو چکا ہے،عوام کو حق دو تحریک کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اس کے لئے اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن کا کہنا تھا کہ 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے ملک بھر سے قافلے جمع ہوں گے۔جب تک بجلی کے ٹیرف میں اضافہ واپس نہیں ہوتا دھرنا جاری رہے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں نئے آپریشن کے حق میں نہیں ہیں،یہ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں کیمپ لگائے گئے ہیں اور اتوار کے روز اضلاع کی سطح پر دھرنا ہوگا اور مرکزی امیر ہر صوبہ کے دورہ کرکے وکلاء اور دیگر طبقات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا ایجنڈا ذاتی نہیں ہے صرف عوام کو حق دینے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ دبئی لیکس کے ساڑھے 12 ہزار بلین ڈالر پر خاموشی ہے،بجٹ کا بڑا حصہ سود کی مد میں جارہا ہے، اشرافیہ کی مراعات کم کی جائیں، مفت بجلی پٹرول کم کرکے عوام کی صفوں میں کھڑے ہوں، لیکن مرکز اور صوبائی سطح پر مراعات میں اضافہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ڈاکٹر عطاء الرحمن نے اپیل کی کہ ہزارہ کے عوام اپنے حق کے لئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ گھر بیٹھ کر حقوق نہیں ملیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معائدے کئے اس کی وجہ سے عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ بڑھے گا۔ آئی پی پیز کے ساتھ معائدے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بھی سراہا ہے۔ اب عدالت فارم 47 والوں کے خلاف بھی فیصلہ دے۔ اس موقع پر عبدالرزاق عباسی نے ایبٹ آباد سے دھرنا میں سینکڑوں افراد کے ساتھ شریک ہونے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں مرکزی نائب امیر مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن نے تنظیم اساتذہ ایبٹ آباد کے رہنما مولانا نصیر احمد کی والدہ کی وفات پر ان کی رہائش گاہ پر تعزیت کی اور مرحومہ کی بخشش اور درجات کی بلندی کے لئے بھی دعا کی۔