فوجی آپریشن سے امن قائم ہو سکتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان

باجوڑ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ فوجی آپریشن سے امن قائم ہو سکتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔ دو عشروں سے زیادہ عرصہ تک صوبے کے طول و عرض میں فوجی آپریشن ہوئے لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات، خیبرپختونخوا کے عوام امن و امان کو ترس گئے۔ جنرل مشرف کی لگائی آگ نے پورے ملک کو لپیٹ میں لے لیا۔ صوبے میں مزید کسی آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عزم عدم استحکام سے صوبہ معاشی، سیاسی اور سماجی لحاظ سے غیر مستحکم ہوگا۔ باجوڑ میں دہشتگردی کے واقعات افسوسناک ہیں۔ گیارہ جولائی کو باجوڑ کے امن، ترقی اور انصاف کے نشان ترازو پر مہر لگائیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے باجوڑ میں امن جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے جماعت اسلامی باجوڑ کے رہنماں نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے ہر بار قربانیاں دیں۔ ہمارے صوبے کا پورا انفرااسٹرکچر آپریشنوں کی نظر ہو گیا۔ لاکھوں لوگ بے گھر اور اپنے ہی ملک میں مہاجر ہوئے۔ ابھی ہمارے پرانے زخم مندمل نہیں ہوئے کہ نئے آپریشن کا ڈول ڈال دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن کرنا ہے تو مہنگائی، بد عنوانی، ناجائز منافع خوری، رشوت ستانی اور سود کے خلاف کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے علاقے کے عوام کی خدمت کی ہے۔ آپریشن اور قدرتی آفات میں آگے بڑھ کر لوگوں کا سہارا بنی، گیارہ جولائی کو باجوڑ کے عوام پی کے 22 پر اپنے لیے نمائندہ منتخب کریں گے۔ جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ دیں تاکہ آپ کے مسائل آپ کے گھر کی دہلیز پر حل ہوں۔۔