تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، معاملات ایسے ہی چلتے رہے تو ہڑتال کی کال دیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن

اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیا جائے اور کوئی بھی ادارہ دوسرے اداروں کے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ اگر معاملات ایسے ہی چلتے رہے تو اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ہڑتال کی کال دے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے معاملے پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، عدلیہ کے معاملات میں مداخلت نہ کی جائے اور عدلیہ کو بھی چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ کے معاملے میں مداخلت نہ کرے۔

اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ ہم ہمیشہ عدلیہ کے ساتھ کھڑے رہے ہیں لیکن اگر ہوش کے ناخن نہ لیے گئے تو حالات مزید خراب ہوں گے،کسی بھی جماعت سے امید نہیں کہ  وہ آئین کی بالادستی کے لیے کام کرے، معاملات ایسے ہی چلتے رہے تو ہڑتال کی کال دیں گے، ہم سسٹم کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

بارایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی بار بار سکرونٹی ہوئی لیکن اس کے باوجود ان کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت وقت اور دیگر ملکی اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہم کوئی ایڈونچر نہیں کرنا چاہتے، نظام کو ڈی ریل بھی نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن اس بات کی قطعا اجازت نہیں دیں گے کہ ادارے ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت کریں۔عہدیداروں نے کہا کہ جب جب پارلیمنٹ پر قدغن لگی، پارلیمنٹ کے حقوق کو غصب کیا گیا، آئین کو پامال کیا گیا، عدلیہ اور جمہوریت کے خلاف کوئی مہم جوئی ہوئی تو ہم ان جمہوری اداروں اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف عدلیہ کے ساتھ بلکہ اس کے خلاف بھی کھڑے ہوئے، جب جسٹس افتخار چوہدری کے دور میں عدلیہ کا مارشالا لگا تو ہم نے وہاں بھی مذمت کی کہ عدلیہ کو اپنے حدود و قیود میں رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب جسٹس ثاقب نثار کا جوڈیشل مارشالا رہا تو وہاں بھی وکلا نے مذمت کی کہ عدلیہ کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، آج بھی ہم یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، ہم نہ عدلیہ کو پارلیمنٹ کے کام میں مداخلت کی اجازت دیں گے نہ پارلیمنٹ کو اس بات کی اجازت دی جائے گی کہ وہ عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام واضح ہے کہ اگراسی طرح لوگوں کو اسکینڈلائز کرتے رہے تو ہمارا احتجاج یہاں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔ بہ معاملہ یہاں نہ رکا تو اسلام آباد میں ملک بھر پے وکلا کانفرنس بلا کر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی سیاسی جماعت سے کوئی امید نہیں کہ وہ اس ملک میں آئین کی حکمرانی اور بالادستی کے لیے کام کرے گی، آج جو جیل میں بیٹھے ہوئے ہیرو بنے ہوئے ہیں ان کا ماضی بھی اس بات سے لتھڑا ہوا ہے کہ انہوں نے تیسری قوت کے کہنے پر کام کیا ہے۔معاملات اگر اسی طرح چلتے رہے تو پاکستان کے لائرز ایک بڑی کال دیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ عدلیہ کو کام کرنے دیا جائے۔ غلط اور درست فیصلے ہوتے رہتے ہیں، یہ عدلیہ کا کام ہے وہ میرٹ پر فیصلے کرتی ہے۔