ولادی ووستوک(صباح نیوز)انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز(آئی سی اے پی پی) تنظیم کے شریک چیئرمین مشاہد حسین سید باضابطہ طور پر دنیا کی 5 ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم برکس فورم سے خطاب کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ 2 روزہ فورم کی میزبانی روس نے کی ، مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان برکس میں شامل ہونے کے لیے پرامید ہے۔روس کی حکمراں جماعت متحدہ روس کی میزبانی میں برکس فورم کی دو روزہ تقریب کا انعقاد شمالی کوریا اور جاپان کے قریب واقع روس کی بندرگاہ ولادی ووستوک میں ہوا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان 26-2025 کے دوران سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر مظلوموں کے لیے مضبوط آواز ہو گا۔مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد عالمی اقتصادی اور سیاسی نظام ٹوٹ رہا ہے، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے ادارے نئے عالمی نظام کے ستون ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نیا عالمی نظام بالادستی، فوجی آمریت اور دہرے معیار کو مسترد کرے گا۔مشاہد حسین نے روس کے صدر پیوٹن کے 14 جون کے اقدام کا خیر مقدم کیا اور عالمی سلامتی کے اقدام کے لیے صدر شی جن پنگ کی کوشش کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے غزہ میں نسل کشی پر اپنے اصولی موقف کے لیے روس اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے۔مشاہد حسین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کے حمایتی بھی اپنے دہرے معیار اور غزہ میں نسل کشی میں مدد دینے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکے ہیں، ۔ فورم کو بتایا گیا کہ پاکستان سمیت 29 ممالک برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دہندگان ہیں، جس میں اب دنیا کی تقریبا نصف آبادی شامل ہے، جو عالمی جی ڈی پی میں 30 فیصد اور تیل اور گیس کے عالمی پروڈیوسرز میں 50 فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔