بھارت کشمیریوں کی شناخت ختم اور جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے. علی رضا سید

 برسلز(صباح نیوز)کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہاہے کہ ہم نے یورپی پارلیمنٹ کی انتخابی مہم کے دوران مسئلہ کشمیر بالخصوص مظلوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کو اجاگر کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔یورپی یونین سے وابستہ ممالک کی پارلیمنٹ کے نئے اراکین کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالنے کا سلسلہ چھ جون کو شروع ہوا تھا۔اپنے ایک بیان میں علی رضا سید نے کہاکہ ہم نے یورپی پارلیمنٹ کی انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں، اہم یورپی شخصیات اور خاص طور پر انتخابات میں حصہ لینے والے متحرک امیدواروں سے ملاقاتیں کرکے انہیں مسئلہ کشمیر کے پس منظر اور مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ ہم نے مختلف یورپی حلقوں اور خاص طور متوقع اراکین یورپی پارلیمنٹ کو بتایاکہ مسئلہ کشمیرعالمی سطح پرایک تسلیم شدہ مسئلہ ہے جو گذشتہ ساڑھے سات عشروں سے حل طلب ہے۔ نیز مقبوضہ کشمیر کے صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اور بھارت نے وہاں آٹھ لاکھ فوج تعینات کی ہوئی ہے جو کالے قوانین کو استعمال کرکے لوگوں پر ظلم و ستم کررہی ہے۔علی رضا سید نے بتایاکہ ان کی کوشش ہے کہ نئے اراکین یورپی پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر سے زیادہ سے زیادہ آگاہ ہوسکیں تاکہ وہ مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرسکیں اور اس سلسلے میں بھارت پر عالمی برادری کا دبا بڑھے۔کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے متعدد یورپی شخصیات اور یورپی پارلیمنٹ کے امیدواروں کو بتایا ہے کہ بھارت ایک طرف جمہویت کا دعویدار ہے لیکن دوسری طرف کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے اور ان کے جمہوری حقوق کو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دبا رہا ہے۔  کے  بعد جب سے بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی ہے اور مقبوضہ کشمیر کو تقسیم کردیا ہے، بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کردی ہے اور ڈومیسائل قوانین میں تبدلی کرکے کشمیریوں کی شناخت ختم اور جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے امید ظاہر کی کہ نئی یورپی پارلیمنٹ خاص طور پر انسانیت سے محبت اور ہمدردی رکھنے والے نئے اراکین پارلیمنٹ کشمیریوں کے حقوق کو سمجھیں گے اور کشمیریوں کی حقوق کے پامالی روکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

علی رضا سید نے کہاکہ یورپ کے انسانیت دوست حلقے انسانی حقوق کے مسائل کو نظرانداز نہیں کرتے اور ہم انسانی ہمدردی رکھنے والے نومنتخب یورپی پارلیمنٹرینز کے سامنے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کے حقوق کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں گے۔ مقبوضہ کشمیرمیں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں جن کو روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے اور یورپی ادارے بمشول یورپی پارلیمنٹ اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔علی رضاسید نے کہاکہ کشمیریوں کوان کے حقوق ملنے چاہیں۔ ان پرناانصافیاں ختم ہونی چاہیں اور بین الاقوامی نگرانی میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پورے جموں و کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے تاکہ کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا خود فیصلہ کرکے پرامن و خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔