وفاقی دارالحکومت میں گھڑسواروں کی روایتی نیزہ بازی کے مقابلے شروع ہوگئے

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی دارالحکومت میں گھڑسواروں کی روایتی نیزہ بازی کے مقابلے(ٹینٹ پیگنگ) شروع ہوگئے،  افتتاح گورنرخیبرپختونخوانے کیا ۔پاکستان کے روایتی کھیلوں میں سے ایک ٹینٹ پیگنگ بھی ہے، جس میں ماہر گھڑ سوار خوبصورت روایتی لباس زیب تن کیے میدان میں نیزہ بازی کے لئے اترتے ہیں ۔ ایف نائین پارک اسلام آباد میں نیزہ بازی کی منعقدہ تقریب میںسابق ڈپٹی مئیر زیشان نقوی نے بتایا کہ 300 نیزہ بازی کی ٹیمیں نیزہ بازی کے مقابلے میں شریک ہیں۔ نیشنل اور بین الاقوامی نیزہ بازی کے مقابلے بھی منعقدہ ہونے چاہئیں۔

گورنر خیبر پختونخوا  نے کہا ہے کہ جب تک کھیل کے میدان آباد نہیں ہونگے تو نوجوانوں کو اچھے مواقع نہیں ملیں گے، 15 سال سے ہمارے صوبے میں کرکٹ کاکوئی میچ نہیں ہوا،2017 سے زیر تعمیر کرکٹ سٹیڈیم آباد نہیں ہوا،یوتھ اور خواتین کو میدانوں میں لیکر ائیں گے،خیبرپختونخوامیں  کرکٹ ،فٹبال ،ہاکی اور نیزہ بازی کے مقابلے منعقد کروائینگے، یہاںدو خیبرپختونخوا ہیں ایک حقیقی دوسرا سوشل میڈیا پر ہے، وزیر اعلی کے پی کے اپنی نوکری پکی کرنے کے لئے ایسی باتیں کر رہے ہیں، میں ان کی سطح پر گر نہیں سکتا اس لیے جواب نہیں دیتا، میں وزیراعلی کے پی کے کو مناظرے کی دعوت دیتا ہوں وہ کسی بھی چینل یا کسی اور فورم پر میرے ساتھ کسی ایشوذ پر مناظرہ کرلیں،میں یونیورسٹیز کے آڈٹ کرواونگااور غیر قانونی بھرتیوں کی چھان بین بھی کرونگا۔

مولانافضل الرحمن سے کہونگا کہ جب پی ٹی آئی سے اتحاد کریں تو پی ٹی آئی والے مولانا صاحب کا لوٹا ہوا مال غنیمت واپس کریں، وزیراعلی کے پی کی ترجیحات ٹک ٹاک ہے۔ہفتی کو ایف نائن پارک میں ٹینٹ پیگنگ کی تقریب میں  وہ بطور مہمان خصوصی شرئک ہوئے،گورنر نے مزید  کہا کہ نیزہ بازی کے ذریعے کھیل کے میدانوں کوآباد کرنا اچھی کاوش ہے, جب تک کھیل کے میدان آباد نہیںہونگے تو نوجوانوں کو اچھے مواقع نہیں ملیں گے، 15 سال سے ہمارے صوبے میں کرکٹ کاکوئی میچ نہیں ہوا، قومی کرکٹ ٹیم میں نصف کے قریب نوجوان کے پی سے ہیں، ہم کے پی کے میدان آباد کرنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے دعوی کیا کہ میں نے وزیراعلی  کے پی ،کو آئی ایف سی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دلوائی،وہ اپنی نوکری پکی کرنے کے لئے ایسی باتیں کر رہے ہیں،کے پی کے کی 26 یونیورسٹیز کے وائس چانسلر تعینات ہی نہیں، قائم مقام وی سیز کو تعینات کیا اور مجھے ریگولر کرنے کے لئے خط لکھالیکن میں نے اس پر دستخط نہیں کیے،سرکاری وکلا نے سپریم کورٹ میں جھوٹا بیان دیا کہ وی سی کی تعیناتی کے لیے گورنر کو سمری لکھی ،میںچیف جسٹس آف پاکستان کو کہنا چاہتا ہوں کہ مجھے وی سیز کی تعیناتی کے حوالے سے کوئی سمری نہیں بھیجی گئی،میں یونیورسٹیز کے آڈٹ کرواونگا، غیر قانونی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اچھا ہوا وزیراعلی کے پی نے مجھ سے رشتہ داری سے انکار کیاہے، آپ کے والد کو فوج سے کیوں جبری ریٹائرڈ کیا گیا؟آپ کو کیوں نوکری سے نکالا گیا؟میں مولانافضل الرحمن سے  جب پی ٹی آئی والے اتحاد کریں تووہ  مولانا صاحب کا لوٹا ہوا مال غنیمت واپس کریں۔