لاہور (صباح نیوز)سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہوں گے، سائفر کیس میں اچھا فیصلہ آیا ہے، اس میں ہے کیا جو حکومت اس پر مزید کھیلنا چاہتی ہے، اس ملک میں کسی کا احتساب نہیں ہو سکتا، میں بھی ہمت ہار گیا ہوں۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں پیر سید حبیب عرفانی چشتی کی رہائش گاہ ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عارف علوی کا کہنا تھا کہ سائفر کا فیصلہ خوش آئند ہے، یہی فیصلہ آنا چاہیئے تھا، بلاوجہ کیس بنایا ہوا تھا کیونکہ سائفر پر سیکشن آفیسر نہیں، وزیراعظم ہی طے کرتا ہے کہ اس کے بارے عوام کو آگاہی دینی ہے یا نہیں۔عارف علوی نے مزید کہ احتساب کے معاملے پر ہمت ہار چکا ہوں، اشرافیہ احتساب کے معاملے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، سارا ایلیٹ کلاس اس کے خلاف ہے کہ کوئی احتساب یا تحقیقات ہوں، لوگوں کو یقین ہے پاکستان میں انصاف نہیں ہوگا ،
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 2 سال سے میڈیا کے ذریعے مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن اگر مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہی ہوں گے۔سابق صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ماضی میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ ملی تو وہ غلط تھا، رجیم چینج سے پاکستان کو کھربوں کا نقصان ہوا، ایسے لوگوں کو خوش آمدید کہیں گے جو پاکستان میں سرمایہ کاری کریں مگر اس وقت مقامی تاجر باہر جارہا تو باہر سے سرمایہ کار کیسے آئیگا؟ عارف علوی نے کہاکہ پاکستان واحد ملک ہے جس میں عوام اتنی بڑی تعداد ایک لیڈر سے محبت کرتی ہے۔۔