مقبوضہ جموں وکشمیر میں نئے اراضی قوانین بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

نئی دہلی (صباح نیوز)  مقبوضہ جموں وکشمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ علاقے میں فسطائی مودی حکومت کے نافذ کردہ نئے زمینی قوانین کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاہے۔

ستاریگامی کے وکیل کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضداشت میں کہا گیا کہ 5اگست 2019 کاصدارتی حکمنامہ اور بھارتی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کیا جانے والا جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ غیر آئینی ہیں۔

عرضداشت میں نشاندہی کی گئی کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے جموں و کشمیر میں اراضی حقوق کو خصوصی آئینی دفعات کے تحت تحفظ اور ضمانت دی گئی تھی تاہم حکومت نے اراضی قوانین میں کئی تبدیلیاں کیں اور اب زرعی زمین کو غیر زرعی مقاصد کے لیے اور نجی زمین کو صنعتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔عرضداشت میں استدلال کیا گیا کہ صدارتی احکامات اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے پاس ہونے تک ریونیو وغیرہ سے متعلق وسیع تر معاملات جموں وکشمیر کے اختیارات کے اندر تھے۔۔