لاہور(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے نائب امیر، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مہنگائی عالمی مسئلہ نہیں بلکہ حکومت کی نااہلی اور بدانتظامی کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کو قوم کو بے وقوف بنانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کوئی عالمی مسئلہ نہیں، یہ حکومتی نااہلی اور بدانتظامی کا نتیجہ ہے، 120 ارب روپے کے ریلیف کے اعلان کی کوئی اہمیت نہیں۔ کرپٹ مہنگائی مافیا عوام کی جیبوں سے روزانہ 120 ارب روپے چوری کرتا ہے۔ حکومت مافیا کی سرپرست اور گاڈ فادر بنی ہوئی ہے۔ پٹرول، گیس، بجلی کی قیمتوں اور ٹیکسوں کے نرخوں میں مسلسل اضافے کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔ 120 ارب روپے کا ریلیف پیکیج نئی لوٹ مار کا ذریعہ اور قرضوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔ ریلیف کے ساتھ ساتھ پیٹرول، بجلی اور گیس کے نئے بحرانوں کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ عمران خان کی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، شمالی، جنوبی اور وسطی پنجاب میں ملی یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور صوبائی عہدیداروں کے انتخاب کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس نومبر 2021 میں ہوگا۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اسلامی نظریاتی کردار کا تحفظ کرے گی اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرے گی۔
لیاقت بلوچ نے علمائے کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن، استحکام غلبہ اسلام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کی شکست کو چھپانے کے بجائے افغان عوام اور طالبان کی طرف سے فتح کے انکار کو تسلیم کرنا دنیا کو نئے بحرانوں کی طرف لے جائے گا۔ پاکستان اپنی ہچکچاہٹ ختم کرے، افغانستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کے لیے افغان حکومت کو تسلیم کرے۔ عالمی استعمار اور سیکولرازم اور توسیع پسندی کی قوتیں اسلامی نظریاتی لہر کو نہیں روک سکتیں۔ اب دیوار پر لکھا ہوا ہے کہ دنیا بھر کی قوموں بالخصوص مسلم دنیا کو طاقت، طاقت، بم اور گولہ بارود سے غلام نہیں بنایا جا سکتا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کی آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کو بلا امتیاز تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اسلام اور مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھنا امن اور ترقی کے منافی ہے۔