عمران خان اپنی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پریشان ہیں،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنی حکومت کی ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے پریشان اور حواس باختہ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ عمران خان پہلے فرماتے تھے کہ اقتدار میں آکر کسی کو نہیں چھوڑوں گا، تازہ فرمان ہے کہ اقتدار سے نکلا تو کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔ حکومتی بے بسی، نااہلی، ناکامی نوِشتہ دیوار ہے۔ عمران خان کرسی سے چِمٹے رہیں گے تو ان کی دھمکیاں گیدڑبھبکی ہی ثابت ہوں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے 22 سال جدوجہد کی۔ میڈیا، یوتھ، خواتین، حالات، ماضی کی حکومتوں کی ناکامیوں اور ریاستی اداروں نے بھرپور ساتھ دیا۔ اقتدار میں آئے تو سب پر راز افشا ہوا کہ عمران خان حکومت کا نہ وژن ہے، نہ ٹیم ہے اور نہ ہی حکومت چلانے کی نیت ہے۔

اب اقتدار سے نکل کر عوام کو ازسرِنو دھوکے میں نہیں پھنساسکتے۔ان کا جانا ٹھہر گیا ہے آج گئے کہ کل گئے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو عملًا 1200 دن ہوگئے؛ قومی معیشت، سیاست، اخلاق و تہذیب کا جنازہ نکل گیا ہے۔ ماضی کی ناکامی اور کرپٹ حکومتوں کی قیادت کے تنِ مردہ میں آپ نے نئی روح ڈال دی ، اب آپ کرسی پر بیٹھ کر دھمکیاں ہی دے سکتے ہیں۔ عوام میں آئیں، آپ کو آٹے دال کا بھا ئوعوام بتائیں گے۔ عمران خان کی پریشانی، محلاتی سازشیں، حکومتی نااہلی اور ناکامی جمہوریت اور پارلیمانی نظام کے لیے بڑا خطرہ بن گئی ہیں۔ آئین، جمہوریت، انتخابی عمل کی حفاظت کیلئے آئینی راستہ نکالا جائے۔لیاقت بلوچ نے کراچی میں سندھ اسمبلی کے سامنے جماعتِ اسلامی کے دھرنا کی تحسین کرتے کہا کہ دھرنا شہری، آئینی، بلدیاتی حقوق کے حصول کے لیے نئی تاریخ رقم کررہا ہے۔ کراچی میگاسٹی ہے، میگا اختیارات کراچی کے عوام کا حق ہے۔

پی پی پی نے اندرونِ سندھ وڈیروں کو زیرقبضہ رکھ کر عوام کے حقوق مارلیے لیکن سندھ کے شہروں میں وڈیرہ شاہی کا ڈاکہ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی اندرونِ سندھ کے عوام کو بھی وڈیرہ شاہی سے آزاد کرائے گی۔”حق دو بلوچستان کو”تحریک کے دھرنا کو صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ، صوبائی حکومت نے خوش اسلوبی سے مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کا تحریری معاہدہ کیا؛ معاہدہ سے یوٹرن خود بلوچستان حکومت کو مہنگا پڑے گا۔ صرف مکران نہیں پورا بلوچستان سڑکوں اور چوراہوں پر ہوگا۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور ریاستی ادارے بلوچستان کے عوام سے ظلم، ناانصافی بند کریں۔