بھارت نے تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنمانعیم احمد خان کی جماعت جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر بھی پابندی لگا دی


نئی دہلی:نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنمانعیم احمد خان کی زیر قیادت جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر بھی پابندی عائد کر دی  گئی ہے ۔بھارتی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر بھی پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا  ہے ۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے  ایکس  پر اعلان کیا کہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔بھارتی وزارت داخلہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایک تنظیم جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے ) کے تحت پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی۔

بھارتی حکومت نے کہا کہ جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے جو بھارت کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ واضح رہے کہ مودی حکومت نے تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر پہلے ہی جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر، مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ان جماعتوں پر یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی قرار دے ان پر پانچ پانچ سال کے لیے پابندی عائد کردی گئی  جماعت اسلامی پر پابندی میں پانچ سال کے بعد توسیع  کی گئی ہے  ہے۔

ان سبھی تنظیموں کی قیادتیں اور اہم اراکین اسی قانون یا جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے)کے تحت بھارت کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ جموں و کشمیر میں 1978 سے نافذ سخت گیر قانون پی ایس اے کے تحت کسی بھی شخص کو اس پر مقدمہ چلائے بغیر تین ماہ سے دو سال تک قید کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اس طرح کی نظر بندی کو ایک عام عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔۔ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے نیشنل فرنٹ پر پابندی کے بھارتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ حیثیت کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل فرنٹ کی پرامن جدوجہد اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔