جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے پرامن احتجاجی مظاہرین کیخلاف پولیس گردی کی شدید مذمت

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے 08فروری کو فراڈ الیکشن اور نتائج میں ردوبدل کیخلاف جی ڈی اے، جے یو آئی، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے احتجاجی کارکنان کیخلاف پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شہر کراچی میں جمہوریت کی دعویدار حکمرانوں نے فسطائیت اور آمریت کی تمام تر رکارڈ توڑ دیئے ہیں،کارکنان پر لاٹھی چارج،خواتین کو گھسیٹ کر لاتوں، مکوں کی بارش کرکے جس طرح سے پولیس گاڑیوں میں پھینکا گیا وہ سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کے دامن پر بدنما داغ ہے۔ انتخابی نتائج میں ردوبدل،ڈھونگ الیکشن کیخلاف پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا آئینی اور بنیادی حق ہے لیکن اعلانیہ احتجاج کیخلاف آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی گئی،درجنوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور جگہ جگہ ناکے لگاکر راستے بند کردیئے گئے جیسے کوئی بیرونی حملہ آور قوت نے شہر کراچی پر حملہ کردیا گیا ہو، یہ جعلی حکمرانوں کا خوف اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے جھوٹے نتائج جاری کرنے کا ڈر ہے ۔

صوبائی امیر نے ایک بیان میں مزید کہا کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اور گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ سے کوئی بھی طاقت ہمیں جعلی انتخابات قبول کرنے کیلئے نہیں جھکا سکتا،قانون کی بالادستی ، عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی بجائے اپنا حق مانگنے والوں پر ریاستی جبر اور تشدد کرنا کہاں کا انصاف ہے۔محمد حسین محنتی نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ فی الفور نگراں حکومت کی زیادتی کا نوٹس لیں اور گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیں۔الیکشن کمیشن کی جانبداری اور پی ڈی ایم پلس کی سہولت کاری مکمل طور پر عیاں ہوچکی تمام متنازعہ سیٹوں پر الیکشن کمیشن کی بجائے اعلی عدلیہ کا کمیشن بناکر تحقیقات کی جائیں اور احتجاج کرنے والی جماعتوں کو اپنا حق واپس ملنا چاہئے بصورت دیگر لولی لنگڑی اور دیگر جماعتوں کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والی حکومت زیادہ دن نہیں چل سکتی اسلئے ملک کو سیاسی اور معاشی استحکام دینا ہے تو عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا