کراچی(صباح نیوز) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان نے بطور قانون ساز حلف اٹھالیاجبکہ اپوزیشن نے ایوان کے باہر شدید احتجاج کیا۔
اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔صبح 11 بجے طلب کیے گئے اجلاس کی کارروائی کا آغاز 40 منٹ کی تاخیر کے بعد ہوا، ایوان کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول پیش کی گئی۔ سندھ اسمبلی میں کل 148 اراکین نے حلف اٹھایا، جن میں پیپلز پارٹی کے 111 اور ایم کیو ایم کے 36 ارکان شامل ہیں۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں حلف لینے نہیں آئے۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی اور جی ڈی اے اراکین بھی حلف لینے نہیں آئے، اپوزیشن کے 13 ارکان اسمبلی حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے۔سندھ اسمبلی میں حلف لینے والوں میں نامزد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، فریال تالپور، شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور دیگر بھی شامل تھے۔ اس موقع پر اسمبلی ہال میں جیے بھٹو کے نعرے بھی لگائے گئے، جبکہ دوسری جانب سندھ اسمبلی گیلری میں موجود اپوزیشن رہنماؤں نے نعرے بازی بھی کی۔ سندھ اسمبلی میں نو منتخب ارکان سے پہلے سندھی زبان، پھر اردو اور آخر میں انگریزی زبان میں حلف لیا گیا۔
ایوان کی کارروائی کے آغاز میں پہلے اسپیکر نے حلف لیا تھا لیکن اس سے قبل نامزد وزیراعلی مراد علی شاہ نے نشاندہی کی تھی کہ پہلے آپ حلف لیں۔ حلف برداری کے دوران اپوزیشن رہنماؤں نے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران اسپیکر آغا سراج درانی غصہ ہوگئے ہیں اور احتجاجی رہنماؤں کو خاموش رہنے کی ہدایات کرتے رہے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ایوان میں شور کرنے پر ارکان کو ڈانٹ پلادی انہوں نے کہا کہ ہمیں قانونی کارروائی کرنے دیں، لوگ خاموش ہوجائیں ورنہ گیلری خالی کرادوں گا۔ حلف برداری کے دوران آغا سراج درانی نے کہا کہ روایت کے مطابق ایوان 5 سال چلے گا، ایجنڈے پر مکمل عمل درآمد کی کوشش کریں گیایوان میں بیٹھے اپوزیشن ارکان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے نومنتخب اراکین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نئے نئے چہرے دیکھ رہا ہوں، ایک دو پرانے نظر آرہے ہیں، ہم مل کر کام کریں گے ، سندھ اور پاکستان کے لیے کام کرنا ہے۔