کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے پٹرول بجلی گیس کے بعد پٹرول کے بعد اب جان بچانے والی ادوایات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کو عوام دشمن اورحکومت کا ظالمانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا یی کہ لگتا ہے ظالم حکمرانوں نے عملی طور ملک چینی آٹا چور ڈاکو راج اور مافیاز کے حوالے کردیا ہے حکومت ان مافیاز کے آگے بے بس یا ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے ،146دویات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کو زندھ زمین میں درگور کرنے کے مترادف ہے۔ ہرمہذب اور جمہوریت یافتہ ملک میں عوام کے لیے صحت و تعلیم کے شعبہ میں بڑا ریلیف حاصل ہوتا ہے کیونکہ عام آدمی کا سب سے زیادہ ماہانہ بجٹ ان ہی دو مدات میں زیادہ خرچ ہوجاتا ہے۔ پاکستان میں عوام کو صحت و تعلیم کے شعبہ میں رلیف تو اپنی جگہ پر مگر ادویات سے لیکر ہسپتالوں کی فیس اور مختلف ٹیسٹ کی مد میں عوام کا خون نچوڑنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی جاتی ہے نگرن حکومت بھی سابقہ ظالمانہ حکومتوں کا تسلسل اور مافیاز کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا فیصلہ عام آدمی بالخصوص لاکھوں مریضوں کی زندگی کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مشکلات اور پریشانیوں میں مسلسل اضافہ کر نے میں لگی ہوئی ہے۔ پاکستان عملاً مسائلستان بن چکا ہے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان حال ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ظالمانہ حکمرانی کی علامت ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے مریضوں پر شدید مالی دبائو پڑے گا زندگی بچانے کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے لوگوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے ،
انکا کہنا ہے کہ ایک تو پہلے ہی روزی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، اوپر سے ادویات جیسی بنیادی ضروت کی قیمتوں میں اضافے کر کے عوام سے جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔بجلی ، پیٹرول اور گیس کی قیمتوں اور ٹیکس میں اضافے کے بعد یہ فیصلہ حکومت کا ایک اور سفاکانہ فیصلہ ہے،کسی بھی حکومت کا عوام کی مشکلات میں کمی اور ان کی زندگی کو آسان بنانا ہی حکومت کا بنیادی مقصد ہوتا ہے لیکن پاکستان میں صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے، بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات جیسی بنیادی انسانی ضروریات کی قیمتوں میں آئے روز اضافیکے بعد جان بچانے والی146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ عوام سے جینے کا حق چھیننے کے مترادف ،موجودہ نگراں حکومت عوام دشمن فیصلوں کے ذریعے لوگوں کیلئے ڈریکولائی شکل اختیار کرچکی، نگراں وفاقی حکومت کی جانب سے دوا ساز کمپنیوں کو کینسر، شگر اور ذیابیطس سمیت مہلک بیماریوں کی بیشتر ادویات کی قیمتیں اپنی مرضی سے مقرر کرنے کی اجازت دیکر پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام پر ایک اور بم گرادیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں ہزاروں ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوجائے گا جبکہ باقی ہزاروں ادویات کی قیمتیں اب دوا ساز کمپنیاں اپنی من مرضی سے طے کرسکیں گی۔ادویات کی قیمتوں کا تعین ڈرگ ریگولیشن اتھارٹی کے بجائے بیشتر ادویات کی قیمتوں کا تعین دوا ساز کمپنیوں کی مرضی پر چھوڑ دینا ملٹی نیشنل کمپنیوں کو عوام کی کھال اتارنے کی کھلی اجازت کے مترادف ہے ، جس طرح ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی ایماء پر 146جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اس کے بعد لوگوں کے لیے علاج کرانا مشکل بلکہ کئی لوگوں کے لیے ناممکن ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاقیمتوں میں یہ اضافہ روزمرہ کی اْن ادویات پر کیا گیا ہے جومفاد عامہ کے تحت مستحق لوگوں کو بلاقیمت ملنی چاہئیں۔ نگراں حکومت صاف شفاف انتخابات کا فریضہ ادا کرنیکیلئے وجود میں لائی گئی لیکن جس طرح سے 08 فروری کو الیکشن کا انعقاد ہوا اس پر پوری دنیا میں ہمارے اداروں کی جگ ہنسائی ہورہی ہے اور حالیہ انتخابات کو تاریخ کے بدترین دھاندلی زدہ قرار دیا جارہا ہے لیکن اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنے کی بجائے موجودہ کاکڑ حکومت انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ عوام دشمن فیصلے کرکے اپنے آقائوں کو راضی کرنے میں مصروف ہے، ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ عوام کے ساتھ شدید ظلم اور زیادتی ہے لہذا حکومت اضافہ شدہ قیمتوں کو فی الفور واپس لے۔جماعت اسلامی کا پرزور مطالبہ ہے کہ دورس نتائج کے حامل فیصلوں کا اختیار آئندہ منتخب حکومت کیلئے چھوڑدیا جائے۔