کوئٹہ(صباح نیوز)جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے پارٹی وفد کی مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار سے بلوچستان میں حکومت سازی سے متعلق ملاقات اور خواہش کے اظہار پر حیرت کا اظہارکیا ہے۔
اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اعلی سطح اجلاس میں ابھی تک یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جمعیت علما اسلام حکومت سازی کے عمل کا حصہ نہیں بنے گی جس کے بعد جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کی جانب سے میڈیا سے بات کے دوران بیان بھی دیا گیا تھا جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ جمعیت علما اسلام بلوچستان میں حکومت سازی نہیں کریگی تاہم جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی قیادت میں وفد کی مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار سے ملاقات اور بلوچستان میں حکومت سازی کے متعلق گفتگو پر حیرت ہوئی ہے۔
حافظ حسین احمد نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک جماعت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم حکومت سازی کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے تاہم اس کے باوجود بھی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مسلم لیگ(ن) کی قیادت سے ملاقات کے لئے گئے اور حکومت سازی پر بات چیت کی گئی۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اسحاق ڈار نے صحیح کہا کہ ہم کافی دیر سے آئے ہیں حالانکہ جمعیت علما اسلام کے وفد کو کہنا چاہیے تھا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہم نے آپ کو پہچاننے میں کافی دیر کردی۔
انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ اسلام آباد میں مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے مرکز اور بلوچستان میں حکومت سازی سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے معاہدہ اور فیصلہ کیا لیکن جمعیت علما اسلام کی قیادت اور مولانا فضل الرحمن جو کہ پی ڈی ایم کے سربراہ بھی ہیں کے اسلام آباد میں ہونے کے باوجود بھی ان سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تاحال قائم ہے اور اسے تحلیل نہیں کیا گیا قومی اور صوبائی سطح کے فیصلوں کے دوران جمعیت علما اسلام کی قیادت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔