اسلام آباد(صباح نیوز)موجودہ مالی سال2023-24کی پہلی ششماہی جولائی تا دسمبر2023اپنے اختتام کے قریب پہنچ گئی ہے اور دوسری ششماہی جنوری تا جون 2024 کے دوران پاکستان کو متحدہ عرب امارات سے زرمبادلہ کے ذخا ئر بڑھانے کیلئے ایک ارب ڈالر کے سیف ڈیپازٹس، عالمی کمرشل بینکوں سے4ارب50کروڑ ڈالر، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)سے2ارب40کروڑ ڈالر، اور سرمایہ کی عالمی منڈی میں 1ارب 50کروڑ ڈالر مالیت کے یورو بانڈز کے اجرا سے ملنے کی توقع ہے ،اقتصادی امورڈویژن کی جانب سے جاری کی گئیں
تفصیلات میں بتایا گیا کہ جولائی تا نومبر کے پانچ ماہ کے دوران عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے پاکستان کو4ارب28کروڑ54لاکھ ڈالر کے قرضے دستیاب ہوئے ہیں جبکہ پاکستان کو دسمبر 2023تا جون2024کے دوران عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے تقریبا13ارب33کروڑ36لاکھ دالر قرض دستیاب ہونے کی توقع ہے، پاکستان نے جولائی تا جون2023-24کے دوران دوست اور عالمی مالیاتی اداروں سے تقریباً17 ارب61کروڑ91لاکھ ڈالر کے قرض کے معاہدے کئے تھے اور اب تک جولائی تا نومبر میں پاکستان کو ان میں سے4ارب28کروڑ54لاکھ ڈالر قرض دستیاب ہو سکا، پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)سے1ارب96کروڑ59لاکھ ڈالر،عالمی بینک سے ایک ارب83کروڑ87لاکھ ڈالر،ایشیائی انفراسٹرکچر اینڈ ڈویلپمنٹ بینک سے 32کروڑ88لاکھ ڈالر، اسلامی ترقیاتی بینک سے40کروڑ ڈالر،اوپیک فنڈ سے2کروڑ70لاکھ روپے،سعودی عرب سے10کروڑ ڈالر مالیت کا ادھار پیٹرولیم مصنوعات، چین سے ایک کروڑدالر،فرانس سے9کروڑ دالر، جرمنی سے4کروڑ15لاکھ ڈالر،جاپان سے5کروڑ69لاکھ ڈالر، سعودی عرب سے2کروڑ67لاکھ ڈالر،امریکہ سے2کروڑ10لاکھ ڈالر ملنے کی توقع ہے۔