اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پرعمل درآمد کی اصولی منطوری دیدی

اسلام آباد (صباح نیوز)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے  ترکمانستان افغانستان، پاکستان اور انڈیا گیس پائپ لائن پر باقاعدہ عمل درآمد کی اصولی منطوری دیدی دی ہے اور اسمیں سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے مراعات کے پیکیج اور فارن انویسٹمنٹ (پروموشن اینڈ پروٹیکشن آیکٹ)پاکستان میں سرمایہ کاری پر ریاستی ضمانت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکتر شمشاد اختر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اس  پر تفصیلی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس منصوبے پر مذید وقت ضائع کئے بغیر ہی کام کا آغاز کر دیا جائے ۔

ای سی سی نے  نے فریڈم آف انفارمیشن اینڈ پروٹیکشن آف پرایسی ایکٹ (ایف آئی پی پی اے) کے شقوں کو اس مراعاتی پیکیج کے معاہدے کا حصہ بنانے کا بھی فیصلہ کیا اور اس ضمن میں معاہدے کی مراعات اور دیگر قانونی شقوں کو مذید موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ای سی سی نے سمندر پار پاکستانیوں  اور انسانی وسائل کی ترقی کے بارے میں وزارت کی سمری پر غور کرتے ہوئے ایک ہی سال میں ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹ انستیٹیوشنز (ای او بی آئی) میں 100ارب روپے کی کنٹریبیوشنز آنے پر ادارے کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ماضی میں یہ کی سالانہ کنٹریبیونش  بہت کم  تھیں جبکہ اس سال ان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس میں ادارے کی بہترین کارکردگی ہے ۔ای سی سی نے  ای او بی آئی کو پہلے سے واجب الادا2000ارب روپے کے پینشن کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے ایک جامع اور پائیدار پیکیج تیار کرنے  کی ہدایت کے ساتھ ہی ای او بی آئی کے بجٹ کی منظوری دیدی ۔

پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے ملک میں قیمتوں میں اتار چڑھاو کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ا جلاس کو بتایا گیا کہ مہنگائی میں کمی کا رحجان ہے۔ ای سی سی نے پلاننگ کمیشن کی نیشنل پرائیس مانیٹرنگ کمیٹی کو چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اشیا کی مارکیٹ مین  سپلائی کو بہتر بنانے اور اور بلا جواز قیمتوں میں اضافہ کے رحجان پر متعلقہ کاروباری اداروں اور مارکیٹوں میں کاروائی کی ہدایات صوبوں کو جاری کر دیں ۔ ای سی سی نے درآمدی کوئلہ سے بجلی بنانے والے نجی پاور  پلانٹس کے پیداواری صلاحیت کے مطابق مالی بقایاجات کی ادائیگی کیلئے پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ساتھ سیٹلمنٹ اگریمنٹ کی منطوری دیدی ہے ۔