غزہ (صباح نیوز) اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پر 18 ہزار ٹن بارودی مواد سے بمباری کی، جو ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹمی بم سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔فلسطینی سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے غزہ میں پریس کانفرنس میں غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی حملے کے نتیجے میں نقصان بارے بتایا ،
انہوں نے کہا کہ 24ویں دن جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 908 خاندانوں نے آٹھ ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے 35 صحافی، 124 طبی عملے کے کارکن اورشہری دفاع کے 18 کارکن شہید ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ غاصب مجرم صہیونی فوج نے غزی کی پٹی میں بچوں کو خاص طور پر نشانہ بنا کر نسل کشی کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس دوران قابض فوج نے تین ماہ اور آٹھ ماہ کے درمیان کے درجنوں بچوں کو شہید کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض دشمن نے بہت سے خاندانوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، جن میں مالکہ خاندان کے 17 افراد شہید ہوئے۔ برکہ خاندان 18 ، غباین خاندان کے 19،زنون خاندان کے 18 اور کرد خاندان کے20 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔انہوں نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی پر جاری جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 8,506 ہو گئی ہے جن میں 3,457 بچے اور 2,136 خواتین اور بچیاں شامل ہیں جب کہ پٹی کے ہسپتالوں میں پہنچنے والے زخمیوں کی تعداد 21,048 تک پہنچ گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں رہائشی کمیونٹیز کے خلاف سفید فاسفورس کا استعمال کیا سفید فاسفورس ایک آتش گیر کیمیائی مادہ ہے جو جلد کو چھونے کے ساتھ ہی دوسرے اور تیسرے درجے کے کیمیائی جلنے کا سبب بنتا ہے۔ اس سے شہریوں کی زندگیوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے، کیونکہ یہ جلد کے ساتھ رابطے میں آنے یا سانس لینے یا نگلنے پر سنگین چوٹوں اور ممکنہ طور پر موت کا باعث بنتا ہے۔