امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی کی ایران کے قونصل جنرل حسن نورین سے ملاقات


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی جہاد فلسطین کی مکمل حمایت، اس کو اتحاد امت اور اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ سمجھتی ہے، غلیل وپتھروں سے اپنی سرزمین کی آزادی کی جنگ لڑنے والے اب اللہ تعالی کی نصرت سے اسرائیلی جارحیت کا میزائلوں سے مقابلہ کررہے ہیں،افغانستان کی طرح غزہ بھی امریکہ واسرائیل کاقبرستان ثابت ہوگا۔ صہیونی فوج کا غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کا محاصرہ اور ہسپتالوں وآبادیوں کو نشانہ بنانا بدترین درندگی اور انسانیت دشمن ا اقدام ہے قوام متحدہ سمیت حقوق انسانی کے ادارے اور عالمی ضمیر نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نورین سے ملاقات کے دوران کیا۔

صوبائی امیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے 1948سے ہی اسرائیلی وجود کیخلاف واضح موقف قائد اعظم کی زبانی میں ہی پیش کردیا تھا، جماعت اسلامی کے امیر سید ابوالاعلی مودودی نے بھی ہمیشہ فلسطینی مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھائی ،دنیا بھر میں جتنی بھی اسلامی تحریکیں ہیں سب فلسطین میں حماس کی جدوجہد پر یکسو ہیں، جہاد میں زندگی ہے ،حماس کے مجاہدین نے اپنی اور غزہ کی آبادی کو آزمائش وخطرے میں ڈال کر ایمان و اللہ پرتوکل کا عملی نمونہ پیش کردیا ہے۔آج امت کے ایک ہونے کاوقت ہے سندھ سمیت پورے ملک میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے ،ریلیاں اورفنڈ جمع کیا جارہا ہے وہ دن دور نہیں جب قبلہ اول یہودیوں سے آزاد ہوگا۔ایرانی قونصل جنرل حسن نورین نے جماعت اسلامی وفد کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کے اہم ترین مسائل میں سے ہے مگر عالم اسلام کی خاموشی نے انہیں پریشان کردیا ہے جب عالم کفر متحد اور امریکی وبرطانوی حکمران اسرائیل کا دورہ کرکے حمایت کا یقین دلاسکتے ہیں تو پھر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے عالم اسلام کیوں متحد نہیں ہوتا۔فلسطین کا معاملہ صرف امت مسلمہ کا مسئلہ ہے میں نے جماعت اسلامی کو ہمیشہ اس موضوع پر مخلص پایا ہے خاص طور پر کراچی میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں فلسطین مارچ کا انعقاد قابل تحسین ہے تاہم دیگر پارٹیاں بھی آگے بڑھیں اس طرح کی سرگرمیوں سے نہ صرف اہل فلسطین بلکہ پورے عالم اسلام کی تحریکوں کو بھی حوصلہ ملتا ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ نے اوآئی سی کے اجلاس میں بات کی کہ اسرائیل کا سفارتی بائیکاٹ کیا جائے،اقوام متحدہ میں بھی ایرانی وزیرخارجہ فلسطین کا مقدمہ لڑنے گئے ہیں،اسرائیلی محاصرے نے غزہ کی صورتحال خراب کررکھی ہے مصر نے بھی رفاع کے رستے کو بند کررکھا ہے اب تک کی اطلاعات کے مطابق چھ ہزار سے زائد شہریوںکو شہید کردیا گیا ہے جس میں دوہزار سے زائد بچے شامل ہیں ،24میں سے 08ہسپتال مکمل تباہ کردیئے گئے ہیں ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کی فلسطینی عوام کو اخلاقی وسفارتی طور پر مکمل حمایت رہی ہے اس میں کبھی پیچے نہیں ہٹیں گے بدقسمتی سے 02ارب مسلمانوں پر 15ملین یہودی بھاری بنے ہوئے ہیں۔مسلم حکمرانوں کو جوکردارادا کرنا چاہئے تھا وہ ابھی تک نظر نہیں آرہا ہے۔ ایرانی قونصل جنرل نے امیر صوبہ کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔جماعت اسلامی کے وفد میں صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری محمد مسلم،سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا اور سوشل میڈیا انچارج سلمان علی بھی ساتھ موجود تھے۔