کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں بدامنی وبدعنوانی والے ایک ہی طبقے کے لوگ ہیں فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی پرایٹمی پاکستان سمیت مسلم حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ،امریکی غلامی ہے صرف مذمت کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں ۔فلسطین میں عوام یہودوہنودکے مظالم کا شکار ہیں۔ فلسطینیوں میں نہتے عوام شہادتیں پیش کر رہے ہیں جبکہ 67مسلم حکمران خواب غفلت کا شکار اور تماشائی کا منفی کردارادا کر رہے ہیں۔نگرانوں نے لٹیروں،مفت خوروں کے خلاف کچھ کرنے کے بجائے دوبارہ قوم پر مسلط ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ذمہ داران ماہانہ تنظیمی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر، زاہداختر بلوچ ،بشیراحمدماندائی ،ڈاکٹرعطاء الرحمان،میر محمد عاصم سنجرانی ،ذمہ داران حافظ مطیع الرحمان مینگل ،سید نورالحق ایڈوکیٹ،مرتضیٰ خان کاکڑ،امیر ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی ،پروفیسر سلطان محمدکاکڑ،بیت المال کے ناظم سلطان محمدمحنتی، جے آئی یوتھ کے صوبائی صدرنقیب اللہ اخوانی ،شعبہ اطفال کے احمدشاہ غازی،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکرنے شرکت کی اجلاس میں سابقہ کاروائی و فیصلوں،اضلاع کے تنظیمی صورتحال کا جائزہ ،شعبہ جات کے ذمہ داران نے گزشتہ رپورٹ پیش کیا اس موقع پر24ستمبر دھرنے کاجائزہ رپورٹ بھی پیش اورسانحہ مستونگ کے شہداء کی مغفرت درجات کی بلندی اورپسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعابھی کی گئی اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت وفیصلے بھی ہوئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ذمہ داران نے کہاکہ بلوچستان میں بدامنی بدعنوانی کے ذمہ داران حکمران ،اشرافیہ ،فورسزکے ذمہ دارہیں عوام مہنگائی بدعنوانی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ حکمران اب بھی شاہ خرچیوں عیاشیوں اور بدعنوانی میں مصروف ہیں ۔
جماعت اسلامی اس ظلم وجبر کے خلاف میں میدان عمل میں نکلی ہیں عوام الناس آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی کاساتھ دیں تاکہ لوٹ مار بدعنوانی بدامنی کاخاتمہ عوامی مسائل حل اور نفاذ اسلام کی راہ ہموار ہوجائے ۔ اسرائیلی ناجائز ریاست امن کے وجود کے لیے ناسور ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک ،انٹرنیشنل میڈیاناانصافی اور جانبداری کے ساتھ اسلام دشمنی میں صیہونیت کی سرپرستی کررہے ہیں۔ کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل سے دُنیا کو امن ملے گا۔ عالمِ اسلام کے ادارے غفلت اور لاتعلقی ترک کریں اور فلسطینیوں کو تنہا نہ چھوڑیں۔ اسرائیلی جارحیت کی آگ سب کو لپیٹ میں لے گی۔ اِسی مرحلہ پر ظلم، جارحیت کا راستہ روک دیا جائے۔ اسلامی انقلاب کا سرچشمہ حضرت محمدۖ کی سیرتِ طیبہ ہے اور آپۖ خاتم الانبیاء اور محبت و وحدت کا مرکز و محور ہیں۔ محمدۖ کی اُمت کا اتحاد ہی اسے بحرانوں اور دشمنوں کی چیرہ دستیوں سے نجات دلاسکتا ہے۔ معاشرہ کی اصلاح، عزت و وقار، قومی استحکام اور خوشحالی کا ایک ہی منبع و سرچشمہ رسول اللہۖ کی سیرتِ طیبہ ہے۔ اُمت نے اغیار کی غلامی کا انجام دیکھ لیا۔ اللہ اور رسولۖ کی غلامی ہی اُمت کو ہر غلامی اور ظلم سے نجات دِلاسکتی ہے۔ گھر، معاشرہ، گاؤں، شہر، بستیاں اور ریاستی نظام دینِ فطرت اسلام کے اصولوں کے تابع ہوگا تو سکون، امن اور استحکام حاصل ہوگا