منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی نام نہاد خود مختاری، سرنڈر دستاویز ہیں: سینیٹر مشتاق احمد


اسلا م آباد(صباح نیوز)جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی نام نہاد خود مختاری، سرنڈر دستاویز ہیں، پاکستان کی آزادی کو گروی رکھا گیا ہے،

۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران منی بل مالیاتی ضمنی بل 2021 پر بحث میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ 40 ماہ میں روپے کی قدر میں 45 فیصد کمی ہوئی، بعد میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اپنا بریف کیس اٹھا کر چلے جائیں گے۔ منی بجٹ سے مہنگائی کا تازہ دم سونامی آئے گا اس سے عوام کا قتلِ عام ہو گا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت کہتی ہے کہ اپنے ہدف سے زیادہ ٹیکس اکٹھاکیا ہے تو پھر منی بجٹ کیوں لایا جا رہا ہے؟مشتاق احمد خان نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس لگانا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، اسے آئی ایم ایف کے حوالے کیوں کر دیا، اس طرح تو اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کی برانچ بن جائے گا،

وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سینیٹر مشتاق احمد کو جواب دیا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے گزشتہ ادوار میں روپے کی قدر میں سو فیصد کمی ہوئی، جب کہ موجودہ دور حکومت میں روپے کی قدر میں 45 فیصد کمی ہوئی ہے، ن لیگ کی دور میں مصنوعی طور پر روپے کی قدر کو مستحکم رکھا گیا، ہمیں روپے کو مصنوعی طور پر مستحکم نہیں رکھنا، اس وقت روپیہ اپنی اصل قدر پر کھڑا ہے، جیسے جیسے معیشت بہتر ہوگی روپیہ مستحکم کھڑا رہے گا۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے 4 سال پیسہ لیکر روپے کی قدر مستحکم رکھی، مفتاح اسماعیل نے ہی اسحاق ڈار کی پالیسی کو تبدیل کرکے فری مارکیٹ بیس بنائی۔ علی محمد خان نے سینیٹر مشتاق احمد کو مخاطب کیا اگر کسی دیانت داری آدمی کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو عمران خان کے ساتھ آجائیں، آپ جن کے ساتھ بیٹھے ہیں ان کی وجہ سے تو ملک کی معیشت تباہ ہوئی ۔  انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو سیاست کو اپنا کیریئر بناتے ہیں، ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے عمران خان کے ساتھ شامل ہوا۔

علی محمد خان نے کہا کہ کیا تحریکیں ایسے ہی چلتی ہے، اس کیلئے پورا پلان بنانا پڑتا ہے، 3سے4ماہ کے دوران مہنگائی کم ہوگئی تو پھر اپوزیشن کیا کرے گی؟پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سوئس بینک اور پاناما والے سیاست میں آکر مال بناتے ہیں، موجودہ حکومت کے سامنے پچھلی حکومتوں کے چھوڑے ہوئے چیلنجز ہیں۔

وزیرمملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں مہنگائی ہے حکومت اس سے انکاری نہیں ہے، آئندہ 3سے 4 ماہ میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کا پوراقرضہ21ہزار ارب تک جاچکا ہے، ملکی ترسیلات میں16.5ارب کا اضافہ ہوا ہے، ہماری ہر ہفتے کابینہ کا اجلاس ہوتا ہے، نوازشریف کبھی کبھار میٹنگ کیا کرتے تھے،