سوشل میڈیا کی ویڈیوز زیر بحث لانے کی روایت چل پڑی تو ہم یہاں روز ویڈیوز کا مینا بازار لگائیں گے۔ سینیٹر عرفان صدیقی


اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹر عرفان صدیقی نےچیئرمین سینیٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں، ویڈیوز اور آڈیوز کو ایوان بالا میں زیر بحث لانے کے بارے میں رولنگ دیں۔ جس پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کر کے فیصلہ سنائیں گے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جب تک آپکا غور مکمل نہیں ہوتا آپ اس کی ممانعت کریں۔ سینیٹر عرفان صدیقی، قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کی تقریر کا جواب دے رہے تھے، جس میں سنیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اس ویڈیو پر کڑی تنقید کی جس میں سابق وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ،مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے گفتگو کر رہے ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر ویڈیوز کی اجازت ہے تو یہاں اُن سینکڑوں بلکہ ہزاروں ویڈیوز کو زیر بحث لانا ہوگا جس میں مائیں اپنے بچوں کو نیلام کرنے سڑکوں پر آئی ہیں۔ جن میں لوگ بھیک کے لیے آزاری کر رہے ہیں لیکن انکو کوئی بھیک دینے والا نہیں۔ جن میں لوگ مہنگائی اور بیروزگاری کا رونا رو رہے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ایسی روایتیں نہ ڈالیں، جو لوگ آج آپکو یہ ویڈیوز دے رہے ہیں اُن کے پاس آپکی بھی بہت سی ویڈیوز پڑی ہیں۔ یہ سلسلہ چل پڑا تو ہم بھی یہاں ہر روز آپکی ویڈیوز کا مینا بازار لگایا کریں گے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے والا ہے۔ ہماری آزادی، خود مختاری، اور قومی تشخص کا سودا ہو رہا ہے۔ لوگ غریب سے غریب تر ہو رہے ہیں اور آپکے ذہنوں پر پرویز رشید اور مریم نواز سوار ہیں۔ خدا کےلئے یہ کھیل بند کریں۔ ارشد ملک کی ویڈیو آئی تو اُسکا کچھ فیصلہ نہ ہو پایا۔ ایک جج نے کہا فلاں شخص نے مجھے گھر آکر دھمکی دی آپ نے جج کو گھر بھیج دیا لیکِن یہ نہیں پوچھا گیا کہ کون آیا، کس لیے آیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ فارن فنڈنگ والی خبر کی اہمیت کم کرنے کے لیے آپ یہ مسئلہ اٹھا کے لے آئے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ اس دور میں لاتعداد صحافی بے روز گار ہوئے، قتل کر دیے گئے،اغوا کیے گئےلیکِن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔