گلاسگو ماحولیاتی کانفرنس میں توانائی کے متبادل ذرائع پر تفصیلی گفتگو کی گئی،ملک امین اسلم


اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں حکومت بالخصوص متباد ل توانائی کے ذراع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ گلاسگو ماحولیاتی کانفرنس میں توانائی کے متبادل ذراع کا استعمال اہم ترین موضوع رہا جس پر تما م ممالک نے تفصیلی گفتگو بھی کی اور پاکستان کی طرف سے مزید ا عادہ بھی کیا گیا

۔ان خیالات کا اظہار ملک امین اسلم نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)کے زیر اہتمام  نیٹ ورک برائے شفاف توانائی (این سی ای ٹی) کے تعارفی اجلاس کے موقع پر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس نیٹ ورک کی تشکیل پاکستان میں توانائی کے شعبہ کو نئی جہت پر ڈالنے کے حوالے سے بھی کردار ادا کرے گا ۔ جس کی ہر ممکن حوصلہ افزائی حکومتی سطح پر کی جائے گی ۔

پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی(ایس ڈی پی آئی) کی ماہر ماحولیات، محقق ڈاکٹر حنا اسلم نے اس نیٹ ورک کی غرض و غائیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس نیٹ ورک میں ذراع ابلاغ کے نمائندگان ، تعلیمی اداروں ، تحقیقی اداروں کے ماہرین، سول سوساٹی ، اراکین پارلیمنٹ، متعلقہ وزارت ، تجارت و صنعت ، مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی رضا کار اداروں سمیت اداروں و ماہرین کو شامل کر کے ان سے تجاویز و مشاورت کی بنیاد پر قابل تجدید توانائی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے جیسے امور پر کام کرے گا ۔اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پاکستان نے 35000 ایکڑ زمین کو قابل کاشت بنا کر انٹر نیشنل بون چیلنج کو پورا کیا جو کہ ایک اعزاز ہے جو پاکستان کو حاصل ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی کی کاوش سے یہ نیٹ ورک پاکستان میں بلا شبہ توانائی کے شعبے میں نئی جہت کو متعارف کروانے اور پائیدار ترقی کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے ملک و قوم کی راہنمائی میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا ۔قبل ازیں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے سر براہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے نیٹ ورک کے تعارفی اجلاس سے خیر مقدمی کلمات کے دوران کہا کہ اس شعبہ میں حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے باعث توانائی و ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں ، جس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے ۔

اس موقع پر رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے صوبائی رابطہ کاری صائمہ ندیم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اعلی ، ماحول دوست ٹیکنالوجی کا استعمال نا گزیر ہے اور تعلیمی اداروں کو اس عمل میں شامل کرنا خوش آئندو کارگر ثابت ہو گا ۔ تعارفی اجلاس کے دوران پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ کے شاہجہان مرزا، خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ کے سر براہ حسن داود بٹ ، پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ کے مصطفی حیدر ، کارانداز کے چیف ایکزیکٹو وقاص الحق، انٹر کوپ کے نور العظیم یونی لور کے حسین طالب اور نجم الحسن ، اینگرو انرجی کی ڈاکٹر فاطمہ خوشنود، ایشئن ڈویلپمنٹ بنک کے ڈاکٹر محسن گل ، جے ایس بنک کے علی حسن، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ سے حماد بشیر ، شیل پاکستان کی انیقہ یعقوب ، لاہور اورپشاورکی جامعات سے ماہرین سمیت متعدد اداروں کی سر براہان نے شرکت کر کے توانائی کے اس شعبے میں نت نئی اصلاحات تجویز کر تے ہوئے نیٹ ورک کے کردار کو مضبوط بنانے کا ا عادہ کیا ۔