بیان حلفی ریکارڈ کراتے وقت اکیلاتھا،رانا شمیم


اسلام آباد (صباح نیوز)گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم نے کہا ہے کہ بیان حلفی ریکارڈ کراتے وقت اکیلاتھا۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیان حلفی کیس کے معاملے میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم عدالت میں پیش ہوئے۔

رانا شمیم کی عدالت آمد پر صحافی نے سوال کیا کہا جا رہا ہے آپ نے میاں صاحب کے ساتھ بیٹھ کر بیان حلفی بنایا۔جس پر سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے جواب دیا کہ بیان حلفی ریکارڈ کرایا تو اس وقت اکیلا تھا، یہ بات تو آپ انہی سے پوچھیں جو ایسا کہہ رہے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے کہا کہ ہم اس عدالت سمیت تمام عدلیہ کی عزت کرتے ہیں،میرے خیال میں جو رانا صاحب نے کیا ٹھیک کیا۔

رانا شمیم کے وکیل نے کہاکہ اس ملک کا مسئلہ ہے کہ لوگ سچ نہیں بولتے،رانا صاحب سچ بولیں گے،سچ سے کیوں ہٹیں، فواد چوہدری نے کہا نوازشریف کی موجودگی میں دستخط کیے،وہ اپنے اس بیان پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے تیار ہوجائیں ۔

لطیف آفریدی نے کہا کہ کئی دفعہ اٹارنی جنرل متنازعہ بات کرتے ہیں جو نہیں کرنی چاہیے،اٹارنی جنرل کی پوزیشن کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔

اس موقع پر ایک صحافی نے وکیل لطیف آفریدی سے سوال کیا کہ کیا ان الزامات پر معافی مانگیں گے،اس پر جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم معافی مانگیں گے یہ تو بعد کی بات ہے۔صحافی نے وکیل کے ساتھ موجود رانا شمیم سے انصار عباسی سے متعلق سوال پوچھا تو وہ بولے میری ان سے بات نہیں ہوئی، پھر سوال کیا گیا کہ آپ کا حلف نامہ بھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی،کیا کہیں گے؟

جواب میں انہوں نے کہاکہ میرے وکیل اس کا جواب دیں گے۔لطیف آفریدی ایڈوکیٹ نے کہاکہ میں نے کہا کہ انکوائری کی ضرورت ہے، یہ ہماری مرضی ہے کہ فرد جرم کا جواب دیں یا نہ دیں،جیل میں بند کردیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر مرتبہ اٹارنی جنرل متنازعہ بات کرجاتے ہیں جو نہیں کرنی چاہیے،اٹارنی جنرل کی پوزیشن کو بھی چیلنج کیا جاسکتا ہے کہ کسی حیثیت سے آتے ہیں،آپ اٹارنی جنرل ہیں، نوکری پکی کرنے کے لیے آئے ہیں۔