بجٹ میں غریب آدمی کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا ، مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بجٹ میں غریب آدمی کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا غریبوں سے جینے کا حق چھینناجارہا ہے ۔مہنگائی ،بے روزگاری ،سخت گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ،قلت آب ،بارڈر،ساحل ،چیک پوسٹوں پر جائز قانونی کاروبار میں مشکلات وبھتہ خوری، مقتدرقوتوں ،حکومت واپوزیشن کی لوٹ مار کی وجہ سے عوام پریشان بدحال ہے ۔بجٹ میں حکومتی سطح پر قناعت سادگی بچت کا کوئی ذکر نہیں ۔بلوچستان کے عوام اپنی محسن جماعت اسلامی اور ووٹ لیکر خودمالامال ہونے والوں کو پہچان لیں ۔نوجوان ،علمائے کرام اور ہر طبقہ کے تعلق رکھنے والے عوام اگرمسائل کا حل اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ غربت، بے روزگاری ،حکمرانوں ومقتدر قوتوں کی لوٹ مار ناہلی کی وجہ سے بلوچستان کی مجموعی صورتحال تشویش ناک ،اپوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے حکومتی کارکردگی نہ ہونے کے برابرہے سب کو حصہ مل ر ہاہے اس لیے سب ٹھیک ہے کی رپورٹ جاری کی جاتی ہے ۔عوام نااہلوں ،لٹیروں سے مایوس ہیں بدانتظامی اور بدعنوانی عروج پر پوچھنے والا کوئی نہیں۔حکومتی رٹ کہیں نظرنہیں آرہی ۔ اہل بلوچستان کو سی پیک ودیگر وسائل ومعدنیات کے ثمرات سے کیوں محروم کیا گیا ہے بلوچستان حکمرانوں کیلئے سونا کی چڑیا ہے بلوچستان کے عوام سے نہیں وسائل سے حکمرانوں کو محبت ہے بلوچستان کے عوام کو تحفظ دیکر ترقی وخوشحالی روزگار اورتعلیم وصحت کی سہولیات دی جائیں لاپتہ افراد کو بازیاب ، بارڈر زپر وساحل پر اداروں ،حکومت اور اسٹبلشمنٹ اورسیکورٹی فورسزکی لوٹ مار ختم کی جائے ۔اہل بلوچستان یعنی عوام کو لاوارث کیوں بنایا گیا ہے ۔جماعت اسلامی عوامی حقوق کے حصول ،بدعنوانی ،بے حسی ،غفلت وکوتاہی کے خلاف آوازبلند کرتی رہیگی ۔بلوچستان میںاعلیٰ تعلیم کے مواقع نہیں،روزگار برائے فروخت ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں، بے روزگاری کا طوفان ہے ، کروڑوں لوگ بدترین مہنگائی اور بدامنی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ لوگ گھروں میں محفوظ نہیں ، صاف دکھائی دے رہا ہے حالات سنبھالنا نااہل حکمرانوں مقتدرقوتوں کے بس کی بات نہیں امن و امان کے قیام کے لیے ان کے پاس کوئی ایکشن پلان نہیں ہے جب تک حکمران ومقتدرقوتیں دیانت دار اور عوام سے مخلص نہ ہو اس وقت تک حقیقی تبدیلی آسکتی ہے نہ عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں صرف دعوے واعلانات ہوں گے اور کچھ نہیں۔ دوسری جانب عدل وانصاف نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں عدالتوں کا وقار بری طرح مجروح ہوا ہے۔ قانون کی رٹ قائم نہیں ہورہی۔ کرپٹ، طاقتور اور ظالم حکمرانوں کا کوئی عدالت ، ادارہ احتساب نہیں کرسکا، اب عوام کو ہی ووٹ کی طاقت سے ہی ظالموں کا احتساب کرنا ہوگا۔ تمام مسائل کا حل اسلامی نظام ہے اور جماعت اسلامی ہی ملک کو اسلامی نظام دے سکتی ہے۔ حکومت بلوچستان کے عوام کو ہمسائیہ ممالک سے آزاد قانونی تجارت کے مواقع فراہم کرنے کیساتھ آسانیاں وسہولیات دیں۔بدترین مہنگائی بے روزگاری ،فاصلوں اورغربت کی بنیاد بجٹ میں عوام کو ریلیف دیاجائے ، اشیا خورونوش ، بجلی پر سبسڈی بحال کی جائے۔ بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں ، گوادر کے مقامی افراد کو حقوق دیے جائیں ، گوادر معاہدہ پر فوری عمل درآمد ہو۔ ادویات ، پٹرول کی قیمتیں میں واضح کمی کی جائے