سی پی این ای خیبر پختونخوا کمیٹی نے کے پی حکومت کی نئی اشتہاراتی پالیسی کمیٹی کو مسترد کردیا

پشاور(صباح نیوز)کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز خیبر پختونخوا کمیٹی نے صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کو اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوششں قرا دیتے ہوئے اس کی تشکیل کو مسترد کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نگران حکومت پالیسی تشکیل دینے کا اختیار ہی نہیں رکھتی اس حکومت کا مینڈیٹ صرف روزمرہ امور کی انجام دہی ہے ۔سی پی این ای کے پی کے نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت خیبر پختونخوا سے شائع ہونے والے اخبارات اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ گزشتہ پانچ ماہ سے اخبارات کو ادائیگی نہیں کی گئی ۔ اس طرف وزیر موصوف کی کوئی توجہ نہیں ۔ سالہا سال سے محکمہ اطلاعات کی طرف سے اخبارات کے پونے دو ارب روپے کے بقایا جات ہیں لیکن اس مسئلے کے حل کے لئے کوئی عملی اقدام نہیں کیا جا رہا جس سے اخبارات بندش کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ۔

سی پی این ای خیبر پختونخوا کے نائب صدر طاہر فاروق نے مطالبہ کیا کہ کسی بھی قسم کی پالیسی کی تشکیل سے پہلے تمام سٹیک ہوللڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔ اور اس کمیٹی کو موثر اور نمائندہ بنانے کے لئے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے۔بیان میں کہا گیا کہ اشتہارات کی تقسیم کا نظام پہلے سے محکمہ اطلاعات کے پاس موجود ہے اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے نہ کہ پہلے سے موجود قابل عمل نظام کو خراب کر دیا جائے۔ ماضی میں بھی ایسی کوششیں کی گئیں جن کے باعث خیبر پختونخوا کے اخبارات کو شدید نقصان پہنچا۔