الخدمت فاؤنڈیشن کے صاف پانی پروگرام کے اجلاس کا انعقاد۔مرکزی ذمہ داران سمیت آبی ماہرین شریک ہوئے

لاہور( صباح نیوز) الخدمت  فاؤنڈیشن کیصاف پانی پروگرام کا اجلاس الخدمت کمپلیکس  میں منعقد ہوا۔ جس میں الخدمت صاف پانی منصوبے کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور آئندہ کے لیے منصوبہ بندی کی گئی جبکہ صاف پانی کی فراہمی کے ساتھ واٹر اینڈ سینیٹیشن، ہائیجین (WASH)کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس کی صدارت الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کی جبکہ دیگر شرکاء میں پنجاب آب پاک اتھارٹی کے سابقہ چیرمین شکیل اے خان، نائب صدورالخدمت فاؤنڈیشن سید احسان اللہ وقاص، محمد عبدلشکور،صدر الخدمت وسطی پنجاب اکرام الحق سبحانی، نیشنل ڈائریکٹر راشد داود،ڈاکٹر رانا اختر اور پانی کے شعبے سے وابستہ ماہرین سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔

پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئیکہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن پانی کی قلت،آلودہ پانی اور اُس سے ہونے والے نقصانات کے پیش نظر آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں ہر علاقے کی ضرورت کے مطابق پینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔اِس وقت ملک بھر میں الخدمت کے246واٹر فلٹریشن پلانٹ،2483  کنویں،12074 ہینڈ پمپ،1850سب مرسبل پمپ،320سولر سب مرسبل پمپ،148 گریوٹی فلو واٹر سکیم کے  ذریعے روزانہ قریبا48 لاکھ سے زائد افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن اِ ن صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے ذریعے ایک صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔ سید احسان اللہ وقاص نے بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے نا صرف حالیہ سیلاب میں موبائل واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مدد سے متاثرین کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا بلکہ تھرپارکر اور چولستان جیسے علاقوں میں سولر ٹیکنالوجی کی مدد سے پینے کے پانی کے فراہمی کے ساتھ ساتھ زمینیں آباد کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ  الخدمت تعمیر وطن پروگرام کے تحت سیلاب متا ثرہ علاقوں میں اب تک پینے کے صاف پانی کے 742 منصوبے مکمل کیے جاچکے ہیں جس سے لاکھوں افراد مستفید ہو رہے ہیں جبکہ 700 سے زائد منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔  شکیل اے خان نے اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کی انسانیت کے لیے کی جانے والی  خدمات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پانی کی کشیدہ ہوتی صورت حال کے پیشِ نظر ضرورت اس امر کی ہے کہ پانی کے لئے کام کرنے والی تمام سماجی تنظیمیں ملکر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پانی کو ری سائیکل کرنے  کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے ہونگے۔