ضلع کرم کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے بااختیار جرگہ تشکیل دیا جائے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کرم ضلع کی تحصیلوں سدہ اور پارہ چنار میں فسادات خوفناک شکل اختیار کرگئے ہیں،وفاقی، صوبائی حکومتیں آپس کی سیاسی کشمکش میں عوامی مسائل سے لاپرواہ اور سکیورٹی ادارے کرم ضلع کی صورتِ حال کنٹرول کرنے میں بار بار ناکام ہیں،کرم سدہ اور پارہ چنار کے تمام قبائل اور مسالک کے درمیان امن اور صلح کے لیے بااختیار جرگہ تشکیل دیا جائے اور مستقل بنیاد پر امن قائم کرنے، اعتماد بحال کرنے کے مضبوط اور پائیدار اقدامات کیے جائیں تاکہ مزہد بیگناہ مرد و خواتین، بچوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کا سدباب ہو اور ختم ہوتی کاروباری اور دیگر روزمرہ سرگرمیاں بحال ہوں

۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج پر راولپنڈی/اسلام آباد ہی نہیں پورا پنجاب بندش کا شکار ہے،شادی تقاریب، باراتوں کے لیے سفر، مریضوں کی ہسپتا لوں تک رسائی اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے باعث مسافروں کا روزگار، ملازمت کے لیے دیگر شہروں کا سفر اور تعلیمی سرگرمیاں بھی ناپید ہیں،یہ ساری صورت حال ملکی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہے ،پی ٹی آئی کو حکومت سے اختلاف اور پرامن احتجاج کا آئینی جمہوری حق حاصل ہے ،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سیاست اور آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں،حکومتی غفلت، لاپروائی کے باعث ضلع کرم، خیبرپختونخوا کے عوام لاوارث ہیں ۔انہوںنے کہا کہ بلوچستان میں عوام کے جان، مال، عزت اور حقِ ملکیت کو درپیش خطرات سے حکومت آندھی، بہری ہوگئی ہیں ،افغانستان اور ایران کیساتھ پائیدار دوستانہ تعلقات حکومت کی ترجیح ہی نہیں ہے.

صاحبانِ اقتدار کا صرف یہ کام نہیں کہ حکومتی عہدوں پر قابض ہوجائیں، ان کی اصل ذمہ داری ملک و قوم کو بحرانوں سے نجات دِلانا ہے ،سیاسی، جمہوری، پارلیمانی عمل کی کمزوری سیاسی عدم استحکام کو فروغ دیتی ہے اور سیاستدانوں کی ضِد، ہٹ دھرمی اور مفاداتی اسلوب اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بنتا جارہا ہے ،قومی سیاسی ڈائیلاگ ہی ان بحرانوں کو ختم کرسکتا ہے.لیاقت بلوچ نے سعودی عرب سے آئے پاکستانیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات مستحکم اور باہمی اعتماد کے مضبوط رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں ،سعودی حکمران باشعور ہیں، پاکستان اور اسلامیانِ پاکستان سے محبت رکھتے ہیں ،انشااللہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات کا یہ رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا،ملک کے اندر سیاسی بگاڑ کو پاکستان کے عالمی تعلقات کے بگاڑ کا ذریعہ نہ بنایا جائے ،پہلے امریکہ اور اب سعودی عرب کے بارے میں پی ٹی آئی قیادت نے جذباتی اور غیرحکیمانہ رویہ اختیار کیا ہے۔