خون ہی مانگتی رہتی ہے مری پیاری زمیں پیاس کتنی ہے کہ بجھتی ہی نہیں رنگ لاتا ہی نہیں اپنے شہیدوں کا لہو پہلے ملکوں کی سرحدوں پر لہو بہتا تھا۔ اب صوبوں کی سرحدوں پر بھی بہنے لگا۔ ہم مزید پڑھیں
خون ہی مانگتی رہتی ہے مری پیاری زمیں پیاس کتنی ہے کہ بجھتی ہی نہیں رنگ لاتا ہی نہیں اپنے شہیدوں کا لہو پہلے ملکوں کی سرحدوں پر لہو بہتا تھا۔ اب صوبوں کی سرحدوں پر بھی بہنے لگا۔ ہم مزید پڑھیں