ایک فارسی شعر برسوں سے ذہن میں گونجتا تھا۔ پاکستان کے ابتدائی برسوں میں ہمارے عظیم والد حکیم صوفی شیر محمد بھی اپنی تقریروں میں پڑھا کرتے تھے۔ درمیان قعر دریا تختہ بندم کردہ ای باز می گوئی کہ دامن مزید پڑھیں
ایک فارسی شعر برسوں سے ذہن میں گونجتا تھا۔ پاکستان کے ابتدائی برسوں میں ہمارے عظیم والد حکیم صوفی شیر محمد بھی اپنی تقریروں میں پڑھا کرتے تھے۔ درمیان قعر دریا تختہ بندم کردہ ای باز می گوئی کہ دامن مزید پڑھیں