اسلام آباد(صباح نیوز)الیکشن کمیشن نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تیاریاں تیز کردیں، پیر کو اہم اجلاس طلب کرلیا۔الیکشن شیڈول جاری ہونے کا امکان ہے، انتخابی فہرستوں کی تیاریوں اور چھپائی پر بریفنگ ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز اور آر اوز عدلیہ سے نہ لینے اور پنجاب کے انتخابات کے لیے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو مزید خط نہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر سے ڈی آر اوز اور آر اوز کی فہرست مانگ لی ہے، صوبائی الیکشن کمیشن فہرست الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا، آئندہ ہفتے افسران کی ٹریننگ کا آغاز کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اور کے پی انتخابات کے اخراجات کا تخمینہ لگالیا، دونوں صوبوں میں 30 ارب سے زائد کے اخراجات آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ ہفتے وزارت خزانہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، خط میں وزارت خزانہ کو فوری فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی جائے گی، الیکشن کمیشن وزارت خزانہ کو 25 ارب روپے جاری کرنے کے احکامات جاری کرے گا۔الیکشن کمیشن انتخابات میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کے لیے وزارت داخلہ کو بھی آئندہ ہفتے خط لکھے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات 30 اپریل کو کرانے کا اعلان کیا تھا، ڈاکٹر عارف علوی نے تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویز کردہ تاریخوں پر غور کرنے کے بعد کیا،ادھر گورنر کے پی نے تاحال الیکشن کمیشن کا خط نہ پڑھا، حاجی غلام علی کا کہنا ہے خط پرنسپل سیکرٹری کے نام ہے وہی کھول کر آگاہ کریں گے، تجاویز دیکھ کر پیر کو جواب دیں گے۔شوکت یوسفزئی نے ردعمل دیا کہ گورنر تاریخ نہ دیکر توہین عدالت کررہے ہیں۔۔