حکومت بلاتاخیر گوادر کے عوام کے مطالبات تسلیم کرے،لیاقت بلوچ 


اسلام آباد (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی وسابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر میں 31 دن سے حق دو تحریک دھرنا جاری ہے۔وفاقی، صوبائی حکومتوں، سول انتظامیہ اور ریاستی حساس ادارے بلاتاخیر عوامی مطالبات تسلیم کریں اور گوادر، تربت، پنجگور کے عوام کو ریلیف دیں۔

گوادر، تربت اور اسلام آباد میں عوامی پروگراموں میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان حساس اور پورے ملک کے لئے بہت اہم صوبہ ہے۔ مکران ڈویژن کے عوام کے روزگار اور اشیائے ضروریات کا تمام تر دارومدار بارڈر ٹریڈ کے ساتھ، گوادر پسنی کے ساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کا روزگار ٹرالر مافیا نے چھین لیا ہے جو سراسر غیرقانونی اور ظلم ہے۔

لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں حکومت کی ناکامی حالات کو بگاڑ رہی ہے۔ گوادر سی پیک کا اہم تر نقطہ آغاز ہے لیکن حکومت پاکستان اور چین کو ترجیحی بنیادوں پر گوادر کے عوام کو جو سہولتیں دینا چاہئیں اس میں ناکامی حالات کو احتجاج کی سطح پر لے آئی ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں دھرنا بلوچستان کے عوام کے جذبات کا ترجمان ہے۔ دھرنا کو تمام جماعتوں اور عوام کے ہر طبقہ کی حمایت حاصل ہے۔ طاقت، سرخ فیتے اور زبردستی حکومتی غرور عوام کے جذبات کو شکست نہیں دے سکتا۔ مسائل کا حل بہت آسان ہے اگر بااختیار حلقے اور حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لئے تیار ہو جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ گھوٹکی، سکھر اضلاع میں عوام نے حکومت سندھ کی ناکامیوں اور جمہوریت کے نام پر وڈیرہ شاہی کے راج کی دہائی دی۔ اندرون سندھ چھوٹے شہروں، گوٹھوں اور قصبات کی حالت زار ناقابل بیان اور عوام کے لئے ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔ پی پی پی بلدیاتی ادارو ں کے نظام کو بااختیار بنانے، عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بیورو کریسی اور وڈیروں کو طاقت ور بنا رہی ہے۔ شہری اور دیہی سیاست میں مزید دراڑیں غیرآئینی، غیرجمہوری ہے۔ جماعت اسلامی پورے سندھ میں بااختیار بلدیاتی نظام کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ بلدیات اور عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔ محمد حسین محنتی، ممتاز ہبتو، حزب اللہ جھکڑو، عبدالحفیظ بجارانی، زبیر حفیظ شیخ، سلطان لاشاری نے بھی خطاب کیا۔