اسلام آباد (صباح نیوز) جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ حکومت جواب دے خیبرپختونخواکاآٹا کس نے چوری کیا ہے ، جنگ زدہ اور جن ممالک پر پابندیا ںہیں وہاں روٹی اور آٹا پاکستان سے سستا ہے،خیبرپختونخوا کو مالی امن امان اور خوراک کے بحرانوں کا سامنا ہے ۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آرٹیکل151کے مطابق صوبوں کے درمیان تجارت مکمل طورپرآزادہوگی پھر خیبر پختونخواپر گندم اور آٹے کی ترسیل کی پابندی کیوں لگائی جاتی ہے ۔خیبر پختونخوا کے مقابلے میں پنجاب اور سندھ میں گندم کی قیمت کم ہے یہ خیبر پختونخواکے خلاف ظلم ہے یہ غیر آئینی ہے۔ افغانستان اور ایران میں پاکستان سے سستا ہے ۔افغانستان جو جنگ زدہ ہے ایران جس پر پابندیا ںہیں وہاں روٹی اور آٹا سستا ہے لیکن پاکستان میں حکمرانوں کی وجہ سے وافرسٹاک کے باوجود گندم آٹا مہنگا ہے اور لوگوں کو روٹی نہیں مل رہی ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔
حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ خیبرپختونخواکاآٹا کس نے چوری کیا؟ اس کی تفصیلات دی جائیں ایک طرف خیبر پختونخوا کو ایک طرف دہشتگردوں کے حوالے کردیا گیا ہے وہاں خون بہہ رہا ہے اور آٹے اور گندم کی بھی پابندی ہے۔جہاں فنانشل بحران سیکورٹی اور فوڈکرائسس ہیں وہاں پرایسانگران 86سالہ وزیراعلی لگایادیاگیاجواپنے آپ کونہیں سنبھال سکتا۔جماعت اسلامی کے رہنمانے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا جہاں چند ماہ قبل آٹے کا تھیلہ پندرہ سوروپے میں تھا جو اب تین ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے اسے دوبارہ سابقہ قیمت پر لایا جائے اور گندم و آٹے کی ترسیل پر پابندی کو ختم کیا جائے