تھانہ سربند پر دہشتگرد حملے میں شہید ڈی ایس پی اور دو کانسٹیبلز کی نماز جنازہ ادا


پشاور(صباح نیوز)تھانہ سربند پر دہشتگرد حملے میں شہید ڈی ایس پی سردار حسین اور دو کانسٹیبلز کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی ، گورنر خیبرپختونخوا ، آئی جی ایف سی ، آئی جی خیبرپختونخوا سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

پولیس لائنز میں نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا نے کہا کہ پولیس نے بہادری سے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کیا ، شہید ڈی ایس پی نے گاڑی چوکی میں کھڑی کی اور عقبی راستے سے داخل ہورہے تھے کہ دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے۔

آئی جی پولیس معظم جا انصاری نے کہا کہ بنوں، لکی مروت اور ڈی آئی خان میں اسنائپر ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا تھا، پشاور میں پہلی بار ہوا۔

معظم جا انصاری نے کہا کہ تھرمل سائٹس، نائٹ ویژن ڈرون ٹیکنالوجی کیلئے صوبائی حکومت نے خریداری کی منظوری دی ہے، سیف سٹی کیلئے جون سے قبل فیز ون شروع ہوجائے گا، شہر کے تمام تھانوں میں اپنی مدد آپ کے تحت کیمرے لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی پولیس نے تھرمل سائٹس خرید لی ہیں، رات کو حملے روکنے کے لئے نائٹ وژن گنز بھی لی ہیں، خیبرپختونخوا پولیس حملوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے کہا کہ سوا تین ارب روپے کی لاگت سے نائٹ وژن گنز ، بلٹ پروف گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبے کو ہر لحاظ سے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی، افغانستان سے بات چیت نہیں کی جارہی۔

شوکت یوسفزئی نے زور دیا کہ سرحدوں کی سیکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر وزیر داخلہ نظر نہیں آرہے۔