جماعت اسلامی یوتھ وسطی پنجاب کے صدر جبران بٹ حراست میں لینے کے بعد رہا


لاہور (صباح نیوز) جماعت اسلامی یوتھ وسطی پنجاب کے صدر جبران بٹ کو احتجاجی مظاہرہ کے دوران پولیس نے حراست میں لینے کے بعد رہا کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی لاہور اور جے آئی یوتھ نے ان دنوں صوبائی دارالحکومت  لاہور کے مسائل کے حوالے سے جن میں سیوریج اور گلی محلوں کی صفائی،ڈینگی مچھر کے خاتمے کے لئے سپرے نہ ہونے اور سوئی گیس کی بندش وغیرہ کے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے ۔

اسی سلسلہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میںجہاں  سے قومی اسمبلی  جماعت اسلامی کے امیدوار  خلیق احمد بٹ اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 151 سے جبران بٹ امیدوار بھی ہیں ان دونوں رہنماؤں کی قیادت میں لاہور کے صفائی کے حوالہ سے مظاہرہ جاری تھا اور کارکن اپنے مسائل کے حق میں نعرہ بازی کر رہے تھے کہ ایس پی سٹی بھی موقع پر پنہچ گئے اور کارکنوں سے مظاہرہ ختم کرنے کو کہا لیکن کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ اور  نعرہ بازی جاری رکھی۔

اسی دوران ایس پی سٹی اور جے آئی یوتھ کے رہنماء جبران بٹ کے درمیان تلح کلامی ہو گئی اور پولیس نے جبران بٹ کو حراست میں لے لیا جس پر کارکن ایس پی سٹی کے دفتر کے باہر پہنچ گئے اور زبردست نعرہ بازی شروع کر دی ۔

اطلاح ملنے پر جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے امیر محمد جاوید قصوری ،جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکراللہ مجاہد اور جے آئی کے رہنماء شاپد نوید ملک موقع پر پہنچ کئے اور ایس پی سٹی سے مذاکرات کے بعد جبران بٹ کو رہاکر دیا گیا۔ تاہم جے آئی یوتھ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کے لا ہور کے مسائل کے حوالے سے مہم کو جاری رکھا جائے گا