بلاول بھٹو نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکا کی فہرست مسترد کر دی


نیویارک(صباح نیوز)وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مذہبی آزادی کے بارے میں امریکا کی فہرست رد کردی، مذہبی آزادی سے متعلق امریکی فہرست تعصبانہ اور سیاسی ہے، حیرت ہے بھارت اس فہرست میں کیوں موجود نہیں۔ امریکی میڈیا کوانٹرویو میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ضرورت نہیں کہ امریکا ہمارے مسائل کی نشاندہی کرے، ہم مذہبی انتہا پسندی اور دہشتگردی کا سامنا کرچکے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مذہبی آزادی سے متعلق امریکی فہرست تعصبانہ اور سیاسی ہے۔ بھارت کا انسانی حقوق ریکارڈ اور مذہبی اقلیت کے ساتھ بہیمانہ سلوک دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت میں مسلمان اقلیت سے بہیمانہ سلوک کے بارے میں دنیا جانتی ہے مگر مجھے حیرت ہے بھارت اس فہرست میں کیوں موجود نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی نوجوان نسل سیاست کی نفرت سے تنگ آچکی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان امن چاہتی ہے، ہمارا مستقبل نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم کی سیاست کو اتحاد کی سیاست سے تبدیل کریں گے، الیکشن میں ان اداروں نے مداخلت کی جن کا سیاست میں کوئی عمل دخل نہیں بنتا، یہی غیر سیاسی ادارے عمران خان کو اقتدار میں لے کر آئے، سنہ 2007 کے بعد ملک میں جمہوری اقدار واپس آرہی تھیں اور عمران خان دور سے پہلے اقتدار کی جمہوری منتقلی کا عمل سامنے آرہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن کرنے کیلیے سڑکیں چھوڑ کر پارلیمنٹ میں آئیں، عمران خان اقتدار میں نہیں تو کیا ان کی انا کیلیے سارا انتظام لپیٹ دیں ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ جمہوریت عوام کے دم سے ہے۔

اس سے قبل نیویارک میں جی77وزارتی اجلاس سے خطاب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک سے کاربن کے اخراج میں کمی کامطالبہ کرتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ترقی پذیرممالک کو خوراک کی قلت کاسامنا ہے، سیلاب کی تباہی کے باعث آئی ایم ایف شرائط پر نظرثانی ضروری ہے، لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کیلئیاہم ہے۔