اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی حکومت نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ایک بار پھر نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزا فاطمہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزرات عظمی سنبھالتے ہی ابتدائی اجلاسوں میں مجھے یہ ذمہ داری دی کہ پاکستان کی 15 کروڑ نوجوان آبادی کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے، نوجوانوں کو کاروبار کے ذریعے بااختیار بنانے اور سیلاب متاثرین کی سہولت کیلئے کاروباری و زرعی قرضہ سکیم کا باضابطہ اجرا آئندہ ہفتے کیا جائے گا، نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کا جلد اجرا کیا جائے گا، ایک سال میں 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی،
وزیراعظم یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون سکیم کے تحت 50 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 2022 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مشکل معاشی صورتحال میں حکومت سنبھالی، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 68 فیصد نوجوان جو پوری آبادی کا 15 کروڑ بنتے ہیں، کو بااختیار بنانے اور قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی ہدایت کی،
وزیراعظم کی رہنمائی میں وزارت امور نوجوانان کی ذمہ داریاں پوری کر نے کی کو شش کررہی ہو ں۔انہوں نے کہا کہ 15 کروڑ نوجوان اس ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوان نسل کی انتھک محنت کے بغیر اس ملک کو درپیش مسائل سے نکالنا نا ممکن ہے، نوجوان موجودہ حکومت کی صحت، تعلیم، روزگار سمیت تمام پالیسیوں کا محور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کو ملک کا کارآمد اثاثہ بنانے کے لئے کوشاں ہے، اسی سلسلے کی ایک کڑی وزیراعظم یوتھ کاروبار و زرعی قرضہ سکیم ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ یہ پروگرام 2013 سے ملک کے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے کی فراہمی یقینی بنا رہا تھا، چند تبدیلیوں کے بعد اس کا دوبارہ اجرا کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 18سے 45 سال کے تمام نوجوان اس اسکیم سے استفادہ کر سکیں گے ، خواتین کیلئے قرضہ سکیم میں 25 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے، قرضے کی فراہمی کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلا درجہ5 لاکھ، دوسرا 5 سے 15 لاکھ، تیسرا درجہ 15 لاکھ سے 75 لاکھ کا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے اور دوسرے درجے میں شخصی ضمانت سے ہی درخواست دہندہ قرض لے سکے گا،شر ح سود پہلے درجے میں صفر فیصد ہے، دوسرے درجے میں 5 سے 15 لاکھ کیلئے شرح سود 5 فیصد جبکہ تیسرے درجے میں 15 سے 75 لاکھ کیلئے شرح 7 فیصد ہے، یہ قرضے 8 سے 9 سال کی مدت کیلئے آسان شرائط پر دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے پورٹل کے ذریعے آن لائن درخواستیں دی جا سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار و زرعی سکیم کا باضابطہ اجرا آئندہ ہفتے وزیراعظم محمد شہباز شریف کریں گے جس کے بعد درخواست دہندگان pmyp.gov.pkکے ذریعے درخواستیں دے سکیں گے، درخواستوں کی وصولی کے بعد 45دن کے اندر قرضے کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی تو وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت چھ ستون تھے، پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے گذشتہ چار سال کے دوران ان پروگراموں میں سے صرف دو کا نام بدل کر جاری رکھا ، باقی سب پروگرام بند کر دیئے، اب یہ جماعت نوجوانوں کے حقوق کی علمبردار بنتی ہے لیکن اس نے نوجوانوں کیلئے کوئی ایک منصوبہ بھی شروع نہیں کیا ، صرف سوشل میڈیا اور میڈیا پر شور مچایا گیا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم بھی دوبارہ شروع کی جا رہی ہے، تعلیمی شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ایک لاکھ نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے، اس سکیم کے تحت خواتین اور خواجہ سرائوں کیلئے کوٹہ مختص کیا گیا ہے، بلوچستان کا کوٹہ دوگنا کر دیا گیا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف جلد نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کو دنیا کے مقابلہ میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کا جلد اجرا کیا جائے گا، اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ فریقوں سے مشاورت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی، نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت دیگر روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کی منظوری کے تمام مراحل مکمل ہو چکے ہیں، اس سکیم کا مقصد نوجوانوں میں انٹرن پرینیور شپ کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ برسر روزگار ہونے کے ساتھ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بڑھ چڑھ کر اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہئے، قرضہ تک سب کی رسائی مساوی ہونی چاہئے، چھوٹے کاروبار والے نوجوان اپنے کاروبار میں توسیع کیلئے بھی قرضوں کے حصول کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں بالخصوص سیلاب زدہ علاقوں کے متاثرین کو بھی آسان شرائط پر کاروبار اور زرعی شعبہ کیلئے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ہاکی کے ٹرائلز مکمل ہو چکے ہیں، ٹیلنٹ پروگرام کے تحت کرکٹ اور فٹ بال کیلئے اب تک 30 ہزار بچوں نے آن لائن درخواستیں دی ہیں، ان میں سے قومی سطح پر کامیاب ہونے والے کھلاڑیوں کو انعامات کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گذشتہ چار سال کے دوران ڈیپارٹمنٹل سپورٹس کو تباہ کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے چند ماہ قبل اسے بحال کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل انوویشن ایوارڈ کیلئے آئندہ سال جنوری سے درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے یوتھ پروگرام کو متنازعہ بنایا، لیپ ٹاپ کو رشوت قرار دے کر اس حوالہ سے مقدمہ چلایا گیا تاہم اس میں شفافیت ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سال کے دوران نفرت پر مبنی مہم چلائی گئی جس کے نوجوانوں پر اثرات پڑے، نوجوانوں کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور مثبت پروگرام شروع کرنے کی ضرور ت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون سکیم کے تحت 50 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی کے تحت رواں سال 250 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اس کیلئے نصف فنڈز وفاق اور باقی فنڈز صوبے فراہم کریں گے، احسن اقبال کو سپورٹس کمپلیکس بنانے پر جیل میں ڈالا گیا جس سے وہ بری ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میدانوں کے آباد ہونے سے معاشرہ ترقی کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کارکن بھی اس پروگرام کے تحت قرضہ کے حصول کیلئے درخواستیں دے سکتے ہیں۔۔