ہمارے دورحکومت میں11 لاکھ سالانہ نوکریوں میں اضافہ ہورہا تھا، اسد عمر کا دعوی


فیصل آباد(صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمرنے دعویٰ کیاہے کہ اُن کے دورحکومت میں11 لاکھ سالانہ نوکریوں میں اضافہ ہورہا تھا۔55 لاکھ نوکریوں میں اضافہ کیا گیا ۔مارچ 2022 تک ہم نے کام کا پلان تیار کررکھا تھاجبکہ اب ملک کی جو صورتحال ہے اس پر قوم کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔1974 سے ایسا بحران نہیں دیکھا جو آج دیکھا جارہا ہے۔سیاسی بحران،معاشی بحران سمیت تینوں بحران کا شکار ہیں۔ 3 ماہ کے اندر معیشت کا بیڑا غرق کردیا گیا۔آج تک پاکستان کی تاریخ کے اندر اتنی مہنگائی نہیں دیکھی گئی جتنی 7 ماہ سے دیکھ رہے ہیں ۔کرپشن کے کیسز ختم کروائے گئے ۔رجیم چینج بیرونی سازش سے حکومت کو چینج کیا گیا۔پاور لومز بند جیسے پہلے ہورہی تھی 40 روپے کلو بک رہی تھی اب بھی وہی صورتحال بن چکی ہے۔

فیصل آبادمیں ٹریڈرز ونگ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ 4 سال کے بعد بھی ایکسپورٹ بڑھنے کی بجائے کم ہوئی۔ٹیکسٹائل انڈسٹری  کے لئے اسلام آباد سے ہم بتا سکتے ہیں کہ کیا صورتحال ہے۔ہمیں پتا ہے کہ انڈسٹری کیسے اسٹینڈ ہوسکتی ہے ۔ہمارے پاس پوری ٹیم ہے جو اس انڈسٹری کو دوبارہ سے اسٹینڈ کرسکتی ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ بھی ہمارے اچھے تعلقات تھے اُس کے ساتھ ملکر بھی ملک خوشحالی کے ساتھ چل رہا تھا۔امپورٹ نظام نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ہم نے سرمایہ کاروں کو ملک پر پیسے لگوایا تھا۔ن لیگ کی حکومت 6 سو ملین ڈالر کی مشینری امپورٹ کی گئی۔تحریک انصاف کے دور میں 1،2 ملین مشینری امپورٹ کی گئی۔رجیم چینج کے آخری مہینہ میں 1،7 ملین ڈالر کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا۔پچھلے 8 ماہ واپسی کا سفر شروع ہوگیا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ اب ایکسپورٹ 1،4 ملین ڈالر پر واپس آچکی ہے۔عمران خان کی حکومت میں 12 فیصد اضافہ ہوا تھا ۔ اُنہون نے کہا کہ تاجر کو جب ٹائم نہیں دیا جائے گا اس وقت تک انڈسٹری نہیں چلے گی۔ دبنگ لیڈر کا سامنا نہیں کرسکتے تھے اس لئے اسے چینج کیا گیا۔کیوں کہ ہمارا لیڈر آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتا تھا۔ان لوگوں سے دیکھا نہیں گیا اسی لئے اسے تبدیل کرنا پڑا۔