شیری رحمان کی چمن میں افغان بارڈر سے فائرنگ کی شدید مذمت


چمن(صباح نیوز)رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اور سینیٹر شیری رحمان نے چمن میں افغان بارڈر سے ہونے والی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ چمن میں افغان بارڈر سے فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

فائرنگ میں شہید ہونے والے 5 شہریوں کے لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمی ہونے والے 17 شہریوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔

اپنے ایک اور ٹویٹ میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے نئے آرمی چیف کو سیاسی معاملات میں مداخلت کی اپیل قابل مذمت ہے۔ کوئی بھی جمہوری سیاستدان اداروں کو سیاست میں مداخلت کی دعوت نہیں دیتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں عوام کے ووٹ سے اقتدار میں آتی ہیں اور پارلیمنٹ میں عوامی اختیار کو استعمال کرتی ہیں۔ یہ پارلیمنٹ سے باہر بیٹھ کر اداروں کی مدد سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ ان کو بے ساکھیوں کی عادت پڑ چکی ہے۔ عمران خان کو اب اداروں کی مدد کے بنا سیاست سیکھنی اور کرنی ہوگی۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان بند گلی میں پھنس چکے ہیں۔اب نا ان کے ارکان قومی اسیمبلی استعفیٰ دینا چاہتے ہیں نا ہی انکے اتحادی اور پارٹی اسمبلیاں توڑنے کے حق میں ہے۔اپنے 4 سال کے بدترین دور میں ان کی توجہ مخالفین پر کیسز پر رہی گورننس پر نہی۔حکومت پر توجہ دیتے تو ملک اور معیشت کے یہ حالات نہ ہوتے۔