ایمل ولی کے قتل کی منصوبہ بندی،دھمکی آمیز کال موصول، بلاول بھٹو کی مذمت


پشاور(صباح نیوز)عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کو قتل کی دھکمیاں ملنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

صوبائی ترجمان اے این پی ثمر بلور کا کہنا ہے کہ ایمل ولی کو موبائل فون پر دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہے، اطلاع آئی ہے کہ ایمل ولی کو مارنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

ثمر بلور نے مزید کہا کہ ہمارا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر حکومت تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو ہم اپنی پارٹی کے بڑوں کا تحفظ پھر اپنے ہاتھوں میں لے لیں گے، ہمیں اسلحہ بھی اٹھانا پڑے گا اور قانون کو بھی توڑنا پڑے گا۔

صوبائی ترجمان اے این پی نے گزشتہ دنوں بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ایمل ولی خان کو دہشتگردوں کی جانب سے بڑی دھمکیاں دی گئی ہیں، ریاست، حکومت اور دہشتگردوں کے ہمدرد جان لیں کہ  ایمل ولی خان ہمارے ولی باغ کے سیاسی وارث ہیں، ایمل ولی کو ذرہ برابر بھی نقصان پہنچایا گیا تو ہم سے گلہ نہ کریں۔

گزشتہ دنوں خیبرپختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سرداد حسین بابک کو بھی دھمکیاں موصول ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

دریں اثنا  پی پی پی چیئرمین و وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر  ایمل ولی خان کو ملنے والی  دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے دھمکیوں کا دہشتگردی  قرار دے دیا ہے ، متعلقہ حکام اور ادارے ایمل ولی خان کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں۔

اپنے بیان میں  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف حکومت اور پوری قوم کا دوٹوک موقف ہے۔کسی بھی جمہوریت پسند سیاسی رہنما یا کارکن کا بال بیکا ہونے بھی نہیں دیں گے۔ ایمل ولی خان کو ملنے والی دھمکیوں کی مذمت کرتا ہوں ۔ ایمل ولی خان کو دھمکیاں دہشتگردی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یقین ہے، اس معاملے میں ملوث ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے  کہا کہ متعلقہ حکام اور ادارے ایمل ولی خان کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں۔سربراہ پیپلزپارٹی نے ایمل ولی خان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ۔