موسمیاتی تبدیلیوں نے ایشیائی خطے کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ، ڈاکٹر محمد کلیم عباسی

مظفرآباد(صباح نیوز)وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا ہے کہ موسمی تغیرات نے کرہ ارض کو بالعموم اور ایشیائی خطے کو بالخصوص شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے موثر اور بروقت اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

 انسٹی ٹیوٹ آف ایگر و انڈسٹری اینڈ اینوائرمنٹ، فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام پہلی بین الاقوامی کانفرنس برائے کلائمیٹ چینج کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان مقرر خطاب کررہے تھے۔ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور کئی بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جو گلوبل وارمنگ کا شاخسانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال صوبہ سندھ،بلوچستان اور دیگر مقامات پر حالیہ مون سون کی بارشیں اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کو بڑے جانی و مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑا اورقومی معیشت کو 30ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ رئیس جامعہ کشمیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ زراعت جو پاکستانی معیشت کا اہم جزو ہے ان ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے جو پریشان کن حقیقت ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا کا کوئی خطہ محفوظ نہیں مگر جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان اور آزادکشمیراس کے نشانے پر ہیں۔

ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ حالیہ مون سون کی طوفانی بارشوں نے سندھ اور بلوچستان میں کھڑی فصلوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا جس کے ایک زرعی ملک پر اثرات ناقابل تلافی ہیں۔انہوں نے یونیورسٹی آف بہاولپور کے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کو اس اہم موضوع پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیاہیکہ ہم اس اہم مسئلے کی طرف فوری توجہ دیں اور طویل المدتی حکمت عملی کے ذریعے اپنے ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔

افتتاحی سیشن میں میزبان وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ساہیوال پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر، وائس چانسلر سند ھ مدرستہ السلام کراچی پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی میمن، ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل اور چیئرمین انسٹیٹیوٹ آف ایگر و انڈسٹری اینڈ اینوائرمنٹ ڈاکٹر غلام حسن عباسی نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ کلائمیٹ چینج ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے اور اس کے دیرپا حل کے لیے اسے اپنی اقدار کا حصہ بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں اب انسانی بقا کا مسئلہ بن چکی ہیں جن کے حل کے لیے انفرادی اور اجتماعی کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔