اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں سول سرونٹس کی شفاف ترین میرٹ کی بنیاد پر تقرری ہوتی ہے ، ملکی صنعتوں کو مسابقتی اور دنیا کے تقاضوں کے مطابق بناکر ہی ایکسپورٹ کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے ، افسران پیشہ وارانہ امور نمٹاتے ہوئے معاشی منیجر کی طرز پر سوچیں ، ٹیکس وصولی، سرمایہ کاری ، برآمدات اور بیرونی ترسیلات کے فروغ میں ہمارا معاشی علاج ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 117ویں این ایم سی کے افسران کے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے تربیتی دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سول سرونٹس کی شفاف ترین میرٹ کی بنیاد پر تقرری ہوتی ہے ، پاکستان کی سول سروس دنیا میں پیشہ وارانہ مہارت کی حامل تصور ہوتی ہے ، سوال یہ ہے کہ افسران کا انفرادی میرٹ نظام کی اجتماعی کارکردگی پر اثرانداز کیوں نہیں ہو پاتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ایک تلاطم اور بے یقینی سے گزر رہی ہے ، ٹیکنالوجی، گلوبلائزیشن، عالمی تنازعات، آبادی اور موسمیاتی تبدیلی بڑی تبدیلیاں پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں انتظامی ڈھانچہ میں مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جب حکومت میں آئے تو 550 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ملا ، برآمدات پر انحصار ہی سے دنیا میں ترقی ممکن ہے ، پاکستان کا مستقبل اس بات پر ہے کہ پاکستان اپنی ایکسپورٹ 32 بلین ڈالر سے 100 بلین ڈالر کتنے سال میں کرتا ہے ، چین کے ساتھ تجارت کا حجم 32 بلین ڈالر ہے ، ہماری قومی ترجیح ایکسپورٹ کی طرف نہیں رہی ۔
انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ نجی سرمایہ کاری کو بڑھایا جائے ، پاکستان کی صنعتوں کو مسابقتی اور دنیا کے تقاضوں کے مطابق بناکر ہی ایکسپورٹ کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے ، افسران پیشہ وارانہ امور نمٹاتے ہوئے معاشی منیجر کی طرز پر سوچیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی، سرمایہ کاری ، برآمدات اور بیرونی ترسیلات کے فروغ میں ہمارا معاشی علاج ہے ۔۔