لاہور ہائی کورٹ کارمضان شوگرمل کو این او سی جاری نہ کرنے پر پنجاب حکومت کو نوٹس


لاہور(صباح نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف فیملی کی رمضان شوگرمل کو این او سی جاری نہ کرنے کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔   لاہورہائی کورٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کی فیملی کی رمضان شوگر مل کو این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے حکم امتناعی کی درخواست پر حکومت پنجاب کونوٹس جاری کرتے ہوئے 18نومبرتک جواب طلب کرلیا۔جسٹس انوارالحق پنوں نے درخواست پر سماعت کی۔کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت تک جواب نہ آنے کی صورت میں عدالت اپنا حکم صادر کرے گی۔رمضان شوگر ملز کیوکیل شعیب راشد نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کرشنگ سیزن شروع ہونے والاہے مگر محکمہ ایکسائز کی جانب سے این اوسی جاری نہیں کیاجارہا۔

درخواست میں کہا گیا کہ این او سی جاری نہ ہونے سے کسانوں اور مل ملازمین کونقصان کا سامنا کرناپڑے گا۔ اب تک رمضان شوگر ملز کوبارہ این او سی جاری ہوچکے۔ ڈی سی سے ملز چلانے کی اجازت نامہ بھی مل چکا۔وکیل شعیب راشد نے مقف پیش کیا کہ محکمہ ایکسائز این اوسی کااجرا نہیں کررہا۔ این اوسی جاری نہ ہونے سے شوگر مل فعال نہیں ہورہی۔ استدعا ہے کہ عدالت این اوسی کیاجرا تک حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے مل چلانے کی اجازت دے۔

دوسری جانب احتساب عدالت لاہورمیں وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کے معاملے میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کروا دئیے گئے۔دونوں ملزمان کی جانب سے علیم اعوان اور شکیب اعوان نے پانچ پانچ لاکھ کے مچلکے جمع کرائے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے دائرہ اختیار ختم ہونے پر رمضان شوگر ملز ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا تھا۔احتساب عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔