لانگ مارچ ناکام ہوگیا، یہ لوگ کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہوسکتے،مولانا فضل الرحمان


اسلام آباد(صباح نیوز)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے اداکاری میں شاہ رخ خان اور سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اس کی ڈرامہ بازیاں سمجھ نہیں آتیں،پاکستان کو مشکل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے،  ایک واقعے کو لے کر جھوٹ گھڑا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو مشکل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، حادثات کا سہارا لے کرقوم کو اضطراب کا شکار کیا جا رہا ہے، ایک واقعے کو لے کر جھوٹ گھڑا جا رہا ہے، ہم لوگ خطے میں تمام ممالک میں معاشی طور پر پیچھے رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ اندھے لوگوں نے آنکھیں بند کرکے عمران خان کے جھوٹ کو قبول کیا، آج اس نے ایک نیا ڈرامہ رچایا ہے، عمران خان کو گولی لگنے کی پہلی خبر آئی تو ہم نے بھی مذمت کی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ چیزیں سامنے آتی گئیں، گولی ایک لگی ہے دو لگی چار لگی یا ٹکڑے لگے، ہم نے بم کے ٹکڑے سنے گولی کے ٹکڑے پہلے بار سنے ہیں۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہڈی کا علاج کینسر کے ہسپتال میں؟ حملے کا پرچہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ پر؟ ایسی گفتگو کوئی عام شہری نہیں کرتا جو ملک کا سابق وزیر اعظم کہہ رہا ہے، عمران خان نے ایکٹنگ میں شاہ رخ خان اور سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اس طرح کی ڈرامے بازیاں سمجھ نہیں آتیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلی بار پتا لگا کہ پنڈلی میں بھی شہ رگ ہوتی ہے، کیا ڈرامے ہیں، ڈاکٹروں کے اپنے بیانات میں تضاد ہیں، 5 سے 6 دنوں میں لاہور سے گوجرانوالہ پہنچے، جب گولی لگتی ہے تو اتنی تیز دوڑتے ہیں کہ ایک گھنٹے میں لاہور پہنچ گئے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان ساری دنیا کو چور چور کہتا رہا بعد میں خود چور نکلا، پہلے ان کے جھوٹ اور آفیشل ڈاکومنٹس پر جے آئی ٹی بننی چاہیے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ناکام ہوگیا، یہ لوگ کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہوسکتے، حکومت ڈٹ جائے اور کوئی نرمی نہ برتی جائے، یہاں زمین بہت گرم ہے تمہارے تلوے اس گرمی کو برداشت نہیں کرسکیں گے۔

انھوں نے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں پاکستان میں امن ہو، شہری عزت و وقار کے ساتھ آئین و قانون کے تابع زندگی گزاریں،اعظم سواتی جیسے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، یہ حکومت تھا تب بھی ملکی معیشت کو تباہ کرنا ایجنڈا تھا نکل گیا تو اب بھی وہی ایجنڈا ہے،جن سے وہ رابطے کررہے ہیں وہ خود بتا رہے ہیں،کسی جنرل سے شکوہ کیا جاسکتا ہے لیکن اس کو بدنام نہیں کیا جاسکتا،بھارت کے لوگ ادارے انجوائے کررہے ہیں،بنیادی سوال یہ ہے کہ ارشد شریف کے واقعہ میں بات کی گئی کہ تھریٹ لیٹر پر بھیجا گیا،تھریٹ لیٹر صرف ایک شخص کے پاس کیوں ہے،ارشد شریف کے حوالے سے کمیشن کے پی کے حکومت سے بھی تحقیقات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں تحقیق ہونا چاہئے، تحقیق ہوگی تو پھنس جاوگے، جھوٹ کا سہارہ لے کر اپنے آپ کو زندہ رکھنے کی کوشش کررہا ہے۔ میڈیا پر سب سے زیادہ پرچے اور پابندیاں عمران دور میں لگیں،آرمی چیف کا فیصلہ وزیراعظم نے آئین اور انصاف سے کرنا ہے  ان کی صوابدید ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کے صوبائی وزیر اسلحہ لہراکر اسلام آباد جانے کی باتیں کررہے ہیں، ان کا اپنا بندہ کہ رہا ہے کہ یہ خونی مارچ ہوگا،اس نے اپنے ماحول میں انتہا پسندانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے،خلاف شریعت گفتگو کرتا ہے،اس کے لوگ جس طرح سے کام کررہے ہیں اس میں کہیں ریاست مدینہ کا عکس نظر آتا ہے؟مفاہمت کی بات ان سے کی جاتی ہے جو معقول بات کرتے ہوں،تخریب کو مٹ جانا چاہئے۔