پاکستان اور ارجنٹائن عالمی مسائل پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں،سید نوید قمر


اسلام آباد (صباح نیوز) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کی قیادت میں  پارلیمانی وفد نے ارجنٹائن میں منعقدہ 43ویں سالانہ فورم آف پارلیمنٹرینز فار گلوبل ایکشن (PGA) اور 12ویں مشاورتی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی ، بین الاقوامی فوجداری قانون کے فریم ورک کی توسیع پراجلاس کی صدارت وزیر تجارت  سید نوید قمر نے کی دیگر مندوب میں محمد جنید انور چوہدری، محسن داوڑ، رانا محمد قاسم نون بھی شامل ہیں۔ 

 سید نوید قمر نے کہا کہ پاکستان اور ارجنٹائن عالمی مسائل پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ 2022 میں پاکستان شدید گرمی سے دوچار ہوا اور اوسط سے 3-5 ڈگری زیادہ درجہ حرارت کا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے گلیشیئر پگھلنے، بادل پھٹنے اور طوفانی بارشیں ہوئیں جو تیس سال کی اوسطا بارشوں سے تین سے پانچ گنا زیادہ تھیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں سے پاکستان کو خطرے ناک ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جو کہ آب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات کا سب سے خوفناک مظہر تھا۔

حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصانات پر روشنی ڈالتے ہوئے سید نوید قمر نے بتایا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے تینتیس ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تقریبا 1700 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور تقریبا 7.9 ملین لوگ بے گھر ہوئے۔ 14.6 ملین لوگوں کی خوراک کی حفاظت دا پر لگی ہوئی ہے۔  انہوں نے شرکا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی بھی ملک اکیلا موسمیاتی تبدیلی سے درپیش چیلنجز سے نمٹ نہیں سکتا۔

  انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے عالمی سطح مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صنعتی ممالک کو اپنے موسمیاتی مالیاتی وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پارلیمنٹرین فار گلوبل ایکشن مثبت تبدیلیوں کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہے جس میں خاص طور پر ایسی سرگرمیوں کے ذریعے جو سول سوسائٹی اور اراکین پارلیمنٹ کے درمیان روابط کو آسان بناتی ہیں اور ملکی اور بین الاقوامی پالیسی سازوں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان پل کا کردار ادا کرتی ہیں۔ پارلیمنٹرینز کی 12 مشاورتی اسمبلی کا افتتاح ارجنٹائن کے چیمبر آف دی ڈپٹیز کی سپیکر ایچ ای سیسلیا موریو نے کیا۔  مقررین میں کستھوری پٹو، ایم پی (ملائیشیا) بھی شامل تھے۔ 

پی جی اے کے صدر، جج سلویا فرنانڈیز ڈی گورمینڈی، روم سٹیٹیوٹ کے لیے ریاستی جماعتوں کی اسمبلی کے صدر اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے صدر جج پیوٹر ہوفمانسکی، سید نوید قمر، وزیر تجارت اور سرمایہ کاری نے روم سٹیٹیوٹ کی بین الاقوامی فوجداری قانون کے فریم ورک کی توسیع پر سیشن کی صدارت کی۔قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی، وزیر تجارت و سرمایہ کاری اور وفد کے دیگر ارکان نے ارجنٹائن کونسل برائے بین الاقوامی تعلقات (CARI) کا بھی دورہ کیا۔ارجنٹائن کے اعلی ترین تھنک ٹینک کے زیر اہتمام پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور حالیہ سیلابوں پر مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔ CARI کے سیکرٹری جنرل سفیر ریکارڈو لاگوریو نے وفد کا خیرمقدم کیا۔دیگر مندوبین میں مسٹر جوآن بٹالیم، اکیڈمک سیکرٹری ڈاکٹر جارج ملینا، ڈائریکٹر ایشیا کمیٹی شامل تھے۔ارجنٹائن میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد خالد اعجاز نے دورہ کرنے والے پاکستانی پارلیمانی وفد کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ کی میزبانی کی جس میں اعلی سرکاری افسران، سول سوسائٹی اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا کہ پاکستان اور ارجنٹائن کے درمیان پارلیمانی فرینڈشپ گروپس دونوں ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان رابطوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ڈپٹی سپیکر نے اکتوبر 2022 میں ارجنٹائن کی سینیٹ میں فرینڈ شپ گروپ برائے ایشیا کے قیام کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے پارلیمنٹ اور عوام کے مابین رابطوں میں اضافہ پاکستان اور ارجنٹائن کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ارجنٹائن کو بزنس فرینڈلی کنٹریز (BFC) کی فہرست میں شامل کیا ہے جس کے تحت ارجنٹائن کے کاروباری افراد کو 30 دن تک کا ویزا دیا جاتا ہے۔ پاکستان کے پارلیمانی وفد کے دورہ نے پارلیمنٹ کے اراکین، سول سوسائٹی، سرکاری حکام، میڈیا کے نمائندوں اور پاکستانی کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا۔