پیرس(صباح نیوز)منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے ہونے والی فنڈنگ پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کردیا۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر ٹی راجا کمار نے یہ اعلان پریس کانفرنس میں کیا۔ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی پلینری کا اجلاس ختم ہوگیا، فیٹف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔ پاکستانی وفد نے وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کی۔ایف اے ٹی ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان اب فیٹف کی سخت نگرانی کے عمل کے تابع نہیں رہا، پاکستان منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ کیخلاف مزید کام کرتا رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان 2018 سے گرے لسٹ میں تھا اور حکام کی جانب سے بڑی محنت کے بعد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی فنڈنگ کے حوالے سے کمزور پر قابو پاتے ہوئے 34 نکات پر عمل درآمد مکمل کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو اس پیش رفت پر خیرمقدم کرتا ہے۔ ٹی راجا کمار نے کہا کہ پاکستان اب منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ پر موثر کام کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف کی ٹیم نے تصدیق کی کہ اصلاحات کی گئی ہیں اور اصلاحات جاری رکھنے کے لیے اعلیٰ سطح کی قابلیت اور عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات ملک اور خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے اچھے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے پاکستان نظام کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے ریجنل شراکت دار ایشیا پیسفک گروپ سے تعاون جاری رکھے گا۔ واضح رہے کہ رواں برس جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو تمام 34 نکات پر عمل پیرا پایا اور اس نے گرے لسٹ سے پاکستان کا نام خارج کرنے کے باضابطہ اعلان سے قبل اس کی تصدیق کرنے کے لیے اپنی ٹیم دورے پر بھیجنے کا فیصلہ کیا جو بالآخر اگست اور ستمبر میں ہوا۔
ایف اے ٹی ایف کے طے شدہ معیارات کی تکنیکی تعمیل کے لحاظ سے ایشیا پیسیفک گروپ نے رواں برس اگست میں ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 38 تجاویز پر پاکستان کو عمل پیرا یا بڑی حد تک تعمیل کرنے والے ملک کے طور پر شمار کیا جس سے پاکستان ان تجاویز پرعمل پیرا ممالک میں سرفہرست آگیا۔ انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف/ایشیا پیسیفک گروپ کے ایکشن پلان کی مارچ 2022 کے آخر تک تکمیل آئی ایم ایف کا بھی مطلوبہ معیار تھا جسے جون میں معمولی تاخیر کے بعد بالآخر حاصل کرلیا گیا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کو جون 2022 کے آخر تک تعمیراتی شعبے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی پروگرام کے حوالے سے مالیاتی اداروں کے ذریعے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے کنٹرولز کے نفاذ کا جائزہ لینے اور ایشیا پیسیفک گروپ کے ایکشن پلان 2021 کے نفاذ کا وعدہ کیا ہے۔ دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر بیان میں قوم کو اس پیش رفت پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کو مبارک ہو، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باقاعدہ طور پر نکال دیا گیا ہے۔