غیر اسلامی قانون سازی کے خلاف قوم متحد ہوجائے،لیاقت بلوچ


اسلام آباد (صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر وسیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسلامی ملک میں اخوت اسلامی، محبت اسلام، عشق پیغمبر اسلام ہی استحکام و خوشحالی کی طاقت ہے، کسی بھی ملک کو کوئی طاقت باہر سے کمزور نہیں کرسکتی، اندرونی محاذ  مضبوط ہو تو ہر حملہ آور  ناکام ونامراد ہوتا ہے، پارلیمنٹ اسمبلیاں باہم متصادم ہوں ، مزدوروں، کسانوں، ہنر مندوں کے درمیان  اخوت،  بھائی چارے اور سچائی کا رشتہ کمزور پڑ جائے تو ایسے ماحول میں ہی  دشمن کو رخنہ اندازی کا موقع ملتا ہے ۔ آئندہ سال ربیع الاول میں جناح کنونشن سنٹر میں عظیم الشان عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس ہوگی، ماہ شعبان کے آخری عشرہ کو استقبال رمضان کے طورپر منایا جائے گا۔

  ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اتوار کو پاک چائینہ فرینڈ شپ سنٹر اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل اور وحدت المسلمین کے زیر اہتمام عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس ان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس،سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، جمعیت علماء اسلام (ش) کے رہنمائوں مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا نسیم شاہ، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، سجادہ نشین خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ،تحریک نوجوان پاکستان کے سربراہ  عبداللہ گل، ملی یکجہتی کونسل آزاد کشمیر کے صدر عبدالرشید ترابی، جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر صفدر گیلانی، ڈاکٹر طارق سلیم، ناصر شیرازی اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ رحمت اللعالمینۖ کی ولادت و بعثت ہمیں  متوجہ کرتی ہے کہ انسانوں کیلئے اسلام ہی دین فطرت  ہے۔ اللہ کے بندوں کو ظلم سے نجات کی جدوجہد کیلئے تیار کرنا ہے۔ بعثت کا مقصد اعلیٰ یہ ہے کہ ہمارے اخلاق ، نفوس ، اندر کا انسان اور ہماری زندگیاں ظلم اور خرابیوں سے پاک ہوں، ظلمتوں کا خاتمہ ہو، اس کی جگہ نور آئے ، جہالت اور حق مارنے جیسے ظلم کی جگہ علم و عمل آئے، انسانی معاشرہ میں عدل و انصاف ہو۔ انھوں نے کہا کہ  بعثت رسول اللہۖ نے سمجھایا ہے کہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں، انہیں آپس میں متحد ہونا چاہیے۔ تفرقے ا ور تکفیریت نہ پھیلائو۔ خاتم الانبیاء ،پیغمبر اسلام سے عشق کا تقاضا ہے کہ ہم شیطانی  قوتوں کے اسیر نہ بنیں، دلوں کو پھاڑنے، اسلامی تہذیب و اقدار کو پامال کرنے والی قوتوں کے مقابلہ میں اللہ اور اس کے رسولۖ کے احکامات کو جانیں اوراپنا فرض و ذمہ داری  ادا کریں، اپنے آپ کو علم کے زیور سے آراستہ کریں ، اپنے گھروں کو اسلام کی محبتوں سے منور کریں۔ اسلام کا ہر طبقہ اس کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔

ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنر ل نے کہا کہ  اسلامی  اقدار ، شعائر اسلام کی حفاظت کیلئے ہماری یہ عظیم ذمہ داری ہے کہ افہام و تفہیم ہو۔ یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہم آپس میں بھائی بھائی بن کر نہ رہیں۔ قرآن  بھی کہتا ہے کہ ”مومنین تو آپس میں بھائی بھائی ہیں”۔ اسلامی ملک میں اخوت اسلامی، محبت اسلام عشق پیغمبر اسلام ہی استحکام و خوشحالی کی طاقت ہے۔ ہر کوئی اپنی ذاتی حفاظت کا اسیر  نہ بنے، اعلیٰ مقاصد اور آخرت کی نجات رسول اللہۖ کی شفاعت کو ہی مقصد حیات بنایا جائے۔ کسی بھی ملک کو کوئی طاقت باہر سے کمزور نہیں کرسکتی۔ اندرونی محاذ  مضبوط ہو تو ہر حملہ آور  ناکام ونامراد ہوتا ہے۔ اگر قیادت ، شخصیات  کے مابین ، عوام کے مابین  زہریلی تقسیم ، مقتدر حلقوں کے مابین رسہ کشی، پارلیمنٹ اسمبلیاں باہم متصادم ہوں ، مزدوروں، کسانوں، ہنر مندوں کے درمیان  اخوت،  بھائی چارے اور سچائی کا رشتہ کمزور  پڑ جائے تو ایسے ماحول میں ہی شیاطین رخنہ اندازی کرتے ہیں جو انسانوں کے جانوں کے درپے ہوتے ہیں  خون انساں ارزاں ہوتا ہے ، دل پھاڑے جاتے ہیں الٰہی برکات سے محرومی ہوتی ہے۔ یہ سب کام کمزور سماج  میں استعماری  اور استکباری عالمی طاقتوں کیلئے راستہ ہموار  کرتے ہیں اور ان کے ایجنٹ جلتی پر تیل کا شیطانی کام کرتے ہیں۔ فاسد فکرو نظریہ، فتنہ پروری کیلئے افواہ سازی  ، دروغ پردازی سے آپ کو ایک دوسرے کیساتھ دست و گریباں کردیتے ہیں۔ حوصلے پست  ہوتے ہیں لیکن عشق پیغمبر اسلام سے ملت اسلامیہ کے جذبے  بڑھتے  ہیں اور مجاہدین اسلام اور مظلوموں کے جذبے قوی تر ہو تے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالم اسلام آج عمومی طورپر منتشر ہے۔ شیعہ سنی،  عرب و عجم کی تقسیم ملت اسلامیہ کو کمزور تر کررہی ہے۔ عشق پیغمبر وحدت امت ہے۔ پوری امت خیر پر متحد ہو جائے۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے۔ آئین ، قرارداد مقاصد اکابر علماء کے 22نکات، فرقہ وارانہ   ہم آہنگی کیلئے ان کی حفاظت اور عملدرآمد تمام طبقات ، مقتدر قوتوں کی قومی ذمہ داری ہے یہ انحراف تباہی لارہا ہے۔ قومی معیشت میں سود، قرضوں، کرپشن، نا اہلی، بدانتظامی ، اختیارات کے ناجائز استعمال  نے آج پوری  ملت کے نا اہل حکمرانوں  کے ذریعے آئی ایم ایف ،  ورلڈ بینک ، عالمی استعماری  قوتوں کا غلام بنا دیا ہے۔ آزادی ،وقار،وخودمختاری کیلئے عشق پیغمبر اسلام کے دعویداروں کو متحد ہونا ہوگا۔  پاکستان میں ہر وہ قانون سازی جو آئین، قرآن و سنت ، شعائر ا سلامی سے انحراف  ہے مسترد کرتے ہیں ۔ خصوصاً گھریلو تشدد کے انسداد کے نام پر خاندانی نظام کو توڑنے  کا قانون ، وقف املاک ایکٹ کے ذریعے علمی دینی مراکز کو مشکلات سے دوچار کرنے کا قانون ، سود جیسی لعنت کی حفاظت کیلئے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں پر عملدرآمد کی بجائے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور  ٹرانس جینڈر ایکٹ کے نام پر مغربی تہذیب  کا تسلط ایسے اقدامات اور چیلنجز ہیں جن کے خلاف پوری قوم متحد ہو جائے ۔ خو انحصاری، سود سے پاک اسلام کا معاشی نظام ہی حل ہے۔

انہوں نے کہاکہ  اسلام امن، محبت کا دین  ہے، پیغمبر اسلام نے ہر ظلم کا خاتمہ کیا۔  آج دہشت گردی، انسانی جانوں کیلئے نئے خطرات، نیا خوفناک محاذ ہے۔ اس شیطانی  کھیل کے خلاف عوام کی بیداری قابل فخر ہے، دہشت گردی کیخلاف  پوری قوم متحد اور یکجان ہے۔ انھوں نے کہا کہ  آئیں! باہم مل جل کر ، اتحاد و اتفاق  کی طاقت سے پیغمبر اسلامۖ کے ساتھ والہانہ  عشق و محبت کے جذبے کو دلوں میں زندہ اور روشن رکھتے ہوئے محبت اور وحدت کیساتھ اپنے ملک کو اپنی ملت کو امن کا، سکون کا، اسلامی بھائی چارے کا گہوارہ بنائیں  اور شیاطین کی پھیلائی ہو ئی نفرت انگیز، تکفیریت پر مبنی ، امت واحدہ کو تقسیم درتقسیم کرنے والی فتہ انگیزی اور سازشوں کو ناکام بنا دیں، امت مسلمہ کو امت واحدہ بنانے کا عزم کریں۔

انہوں نے کہاکہ امریکی صدر بائیڈن نے پاکستان کے ایٹمی  صلاحیت کیلئے غیر ذمہ دارانہ اور ہرزہ سرائی  کی ہے۔ یہ امر پھر واضح ہوگیا ہے کہ امریکہ کسی کا دوست نہیں اپنے مفادات کا ملک ہے۔ امریکہ کے خلاف نعرے بازی اور امریکہ کی چاپلوسی سے نہیں قومی مفادات کے تحفظ کیلئے قومی قیادت  قومی ترجیحات پر متحد ہو جائے  ۔ امریکہ سن لے پوری قوم ،محفوظ اور  جارحیت کی صلاحیت ایٹمی طاقت کی ہر قیمت پر حفاظت کی جائے گی۔ کشمیر اور فلسطین ملت اسلامیہ کے طویل  مدت سے حل طلب مسائل ہیں۔ عالم اسلام کی قیادت اور عالمی قوتوں کے جانبدارانہ مسلم دشمن رویوں نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کو طویل غلامی اور ظلم کا شکار کیا ہے۔ قیادت، علمائے کرام، کارکنان گرفتار اور شہید کیے جارہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کو حق خودارادیت ہی میںہے۔ اسرائیل ناجائز ریاست ہے۔ آزادی کا حق تسلیم فلسطینیوں کا حق ہے۔