اسلام آباد(صباح نیوز)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کے حوالے سے سماعت پرفیصلہ محفوظ کرلیا ۔ منگل کو اکتوبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا میں بجلی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے سماعت ہوئی۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جتنی زیادہ لوڈشیڈنگ کریں گے اتنی بجلی مہنگی ہو گی اور ہمارے لیے یہ بہت ہی مشکل مرحلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی طلب و رسد کا معاملہ حل کرانے کے لیے پیش رفت جاری ہے جبکہ فیول پرائس کی مد میں بجلی 4 روپے 74 پیسے مہنگی ہونے کا امکان ہے۔نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی تاہم فیصلے کا اطلاق لائف لائن کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہو گا۔صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔
اتھارٹی نے سوال اٹھایا کہ آئی پی پیز کو حالیہ دنوں میں کتنی ادائیگی ہوئی ہے ؟ جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کو 134 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہماری جو پچھلی غلطیاں تھیں اب تو ان کو بھگتنا ہو گا اور ہم سستی بجلی کے بجائے درآمدی فیول پر چلے گئے ہیں۔ ڈیمانڈ بڑھنے کی وجہ سے مہنگے پاور پلانٹس چلائے گئے۔وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ مہنگے پاور پلانٹس چلنے کا سارا بوجھ گھریلو صارفین پر پڑا۔
نیپرا نے صنعتی پیکج کے تمام صارفین پر اثرات کا تجزیہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے ایک فیصد گروتھ کی پیش گوئی کی تھی لیکن انڈسٹریل گروتھ کے باعث ہماری گروتھ 3.94 فیصد رہی۔سی پی پی اے حکام نے کہا کہ 76 سینٹ والے کوئلے کی قیمت 200 سینٹ پر پہنچ چکی ہے۔