لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہا ہے کہ اسلامی تحریکیں دنیا میں دین کی بالادستی اور سربلندی کا باعث بنیں گی۔
سیکولرازم کا مستقبل بھیانک اور تاریک ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ودیعت کیے گئے احکامات کی روشنی میں اسلامی تحریکیں اپنا حال اور مستقبل وضع کرتی ہیں۔
خلفائے راشدین کی حکومتیں انسانی تاریخ کی کامیاب ترین حکومتوں کے رول ماڈل ہیں۔اسلامی تحریکوں سے وابستہ مرد و خواتین خوب محنت کریں اور دین کا پیغام دنیا کے کونے کونے میں پہنچائیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں اسلامی جمعیت طالبات کی مختلف سطح کی مجالس شوریٰ کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔منصورہ میں منعقدہ تربیتی ورکشاپ میں اسلامی جمعیت طالبات کی ناظمہ ثنا ہارون بھی شریک تھیں۔
راشد نسیم نے کہا کہ اسلامی تحریکوں اور غیر اسلامی تحریکوں میں عروج و زوال کے اسباب کے مختلف ہیں۔ اسلامی تحریکوں میں ٹانگ کھینچنا ، عہدوں کی طلب، حسد اور لالچ جیسے عوامل نہیں ہوتے، بلکہ ان تحریکوں سے وابستہ افراد کا مقصد صرف اور صرف رضائے الٰہی کا حصول ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلامی تحریکوں میں اگر لالچ ، حسد اور عہدوں کے مفاسد در آئیں تواللہ تعالیٰ کی مدد میسر نہیں ہوتی۔
اسی طرح اسلامی تحریکیں مانگے تانگے کی تجاویز پر نہیں چلتی، بلکہ خود غوروفکر، باہمی مشاورت اور احکام الٰہی کی روشنی میں اپنی دنیا آپ پیدا کرتی ہیں۔ دوسری جانب سیکولر تحریکوں کے مقاصد اور چال چلن قطعی طور پر مختلف ہے۔
راشد نسیم نے افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ افغان مجاہدین نے بے سروسامانی کے عالم میں اللہ کی رضا کے لیے جدوجہد کی اور آخر کار امریکا جیسی سپر طاقت کو شکست سے دوچار کر کے امارات اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کی اسلامی تحریکوں کو افغانستان میں طالبان کی تحریک سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔