ٹرانس جینڈر قانون صریحا قرآن و سنت اور شعائرِ اسلام کے خلاف ہے، لیاقت بلوچ


اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اِسلامی نظریاتی اور قرآن و سنت کے احکامات کے مطابق ریاستی معاملات چلانے کے لیے ہی مملکتِ خداداد ہے۔ ہر دور کے فوجی اور سیاسی حکمران آئین، قرآن و سنت اور قیامِ پاکستان کے مقاصد سے انحراف کرتے ہیں۔ ہر حکمران عوام کے مذہبی جذبات کو مطمئن رکھنے کے لیے “اسلامی ٹچ” دیتے ہیں، عملا اللہ کے دین سے بغاوت کے مرتکب ہوتے ہیں۔

نائب امیر جماعتِ اسلامی نے ملتان میں جماعتِ اسلامی کے سینئر رہنما ڈاکٹر حفیظ انور اور جامعہ منصورہ ہالا سندھ کے بزرگ استاد حضرت مولانا آغا محمد کے انتقال پر تعزیت کی، اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کی شعائرِ اسلامی اوراسلامی اصطلاحات کو بھی سیاسی کھیل تماشا بناکر عوام کے ذہن کو پراگندہ کیا جارہاہے۔ دینی جماعتیں، اکابر علما کرام، مشائخِ عظام سیاسی انتخابی نظریات جو بھی رکھتے ہوں لیکن انہیں مذہب کی لاج رکھنی چاہیے۔ قرآن و سنت سے انحراف کے کسی بھی اقدام کے ساتھ کمپرومائز نہ کیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ سود، قرضوں اور کرپشن کی لعنت کی وجہ سے آزادی، خودمختاری اور قومی وقار تار تار کردیا گیا ہے۔ بظاہر سیاسی پاپولر حکمران جماعتیں لڑائی، فساد، الزام تراشیوں کی نوراکشتی لڑرہی ہیں، عملا ملک کو استعماری، استحصالی، عالمی اداروں کی ڈکٹیشن پرچلانے کے حوالے سے سب ایک پیج پر ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پی پی پی کی حکومتوں نے عملا کسی عزم، ایکشن پلان کی بجائے فرار کے راستے کی تلاش میں ہیں۔ مرد اور عورت کے مقابلہ میں تیسری جنس کی نام نہاد اصطلاح (ٹرانس جینڈر)کی آڑ میں خواجہ سراؤں کا حق مارا جارہا ہے اور معاشرہ میں مرحلہ وار تباہی و بربادی، خاندانی نظام کو توڑنے اور انسانیت سوز و مغرب زدہ ذلتوں کو مسلط کیا جارہا ہے۔

ٹرانس جینڈر قانون صریحا قرآن و سنت اور شعائرِ اسلام کے خلاف ہے۔ وفاق میں اتحادی حکومت اور صوبائی حکومتیں اِسے برات کا اعلان کریں۔ خواجہ سراؤں اور فطری طور پر محروم افراد کو تمام انسانی حقوق دیے جائیں اور ان کے حوالے سے قانون سازی قرآن و سنت کے مطابق کی جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل، اکابر جید علما کرام، سینئر طبی ماہرین پر مشتمل کمیشن بناکر ٹرانس جینڈر قانون ازسرِ نو بنایا جائے۔ عوام نے حکمرانوں کی چوری پکڑلی ہے، اب خیر اِسی میں ہے کہ ضِد اور فریب بازی کی بجائے غلطیوں کا ازالہ کیا جائے۔